حد سرقہ کب نافذ کی جائے گی ؟
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم أُتِيَ بِسَارِقِ قَدْ سَرَقَ شَمَلَةٌ فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ ، (إِنَّ) هَذَا
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم أُتِيَ بِسَارِقِ قَدْ سَرَقَ شَمَلَةٌ فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ ، (إِنَّ) هَذَا
وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّ قُرَيْشًا أَهَمَّهُمْ شَأْنُ الْمَرْأَةِ الْمَحْرُومِيَّةِ الَّتِي سَرَقَتْ، فَقَالُوا مَنْ يُكَلِّمُ فِيهَا رَسُولُ اللَّهِ عَلَ؟ فَقَالُوا: وَمَنْ يَحْتَرِئُ عَلَيْهِ إِلَّا
وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: لَمْ تُقْطَعُ يَدُ سَارِقٍ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ مَا فِي أَقَلَّ مِنْ ثَمَنِ الْمِحَنِّ، جَحْفَةٍ، أَوْ تُرْسٍ، وَكِلَاهُمَا ذُو
یہ تحریر محترم ابوحمزہ عبدالخالق صدیقی اور حافظ محمود الخضری کی کتاب شرک کے چور دروازے سے ماخوذ ہے۔ شرک کی حقیقت : شرک مجرد
تحریر: حافظ زبیر علی زئی سوال السلام عليكم مختلف علماء سے درج ذیل احادیث سنی ہیں لیکن علماء نے ان کا کوئی حوالہ نہیں دیا۔
تحریر: حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ سوال اذان دیتے وقت قبلہ رخ ہونے کے بارے میں کوئی صحیح یا ضعیف روایت موجود ہے؟ (نصیر
تحریر: حافظ ریاض احمد اثری مروجہ تکافل کے قائلین اور عدم قائلین کے دلائل کا تحقیقی و تقابلی جائزہ عصر حاضر کے معاشی مسائل میں