یزید کے بارے 3 آراء اور سکوت کی حکمت
ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام

سوال

کیا یزید پر لعنت کرنے والا گناہ گار ہے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یزید بن معاویہ کے بارے میں اہلِ علم کے درمیان مختلف آراء پائی جاتی ہیں۔ ان آراء کو تین بڑے گروہوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:

1۔ یزید کو مرحوم، مغفور اور بزرگی کا حامل سمجھنے والے

◈ اس گروہ کے مطابق یزید ایک قابلِ احترام شخصیت ہے جسے مغفرت حاصل ہوئی اور جس کی تعظیم و توقیر ضروری ہے۔

2۔ یزید کو کبیرہ گناہوں کا مرتکب اور قابلِ تنقید سمجھنے والے

◈ اس رائے کے حامل علماء کا کہنا ہے کہ یزید نے بڑے گناہوں کا ارتکاب کیا اور اس کے افعال کی وجہ سے اس پر تفسیق (فاسق قرار دینا) درست ہے۔

3۔ یزید کے بارے میں سکوت اختیار کرنے والے علماء

◈ اس موقف کے مطابق چونکہ یزید کے متعلق متنوع اور متضاد تاریخی روایات موجود ہیں، اس لیے کسی حتمی رائے تک پہنچنا دشوار ہے۔
◈ اس نقطۂ نظر کی ترجمانی شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے کی ہے جنہوں نے یزید کے معاملے میں خاموشی اختیار کی۔
◈ یہی سکوت کا موقف اہلِ احتیاط کے نزدیک زیادہ مناسب اور محفوظ سمجھا جاتا ہے۔

خلاصہ:

◈ چونکہ یزید کے بارے میں قطعی و یقینی طور پر کوئی ایک رائے اپنانا دشوار ہے، اس لیے احتیاط کا تقاضا یہی ہے کہ سکوت اختیار کیا جائے۔
◈ یہی رائے ہمارے نزدیک بھی زیادہ صحیح ہے۔

والله أعلم
وبالله التوفيق

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1