کیا زلیخا اور حضرت یوسف علیہ السلام کا نکاح ہوا تھا؟ حقیقت کیا ہے؟
ماخوذ : احکام و مسائل، نکاح کے مسائل، جلد 1، صفحہ 326

زلیخا اور حضرت یوسف علیہ السلام کے نکاح سے متعلق وضاحت

سوال:

کیا حضرت یوسف علیہ السلام اور زلیخا کا نکاح ہوا تھا؟ بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ زلیخا نے توبہ کر لی تھی اور پھر دوبارہ جوان ہو گئی تھی، جیسا کہ احسن التفاسیر میں بھی ذکر ہے کہ ان دونوں کا نکاح ہو گیا تھا۔ براہ کرم وضاحت فرمائیں تاکہ عنداللہ ماجور ہوں۔

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بعض تفاسیر جیسا کہ احسن التفاسیر اور دیگر کتبِ تفسیر میں یہ بات موجود ہے کہ حضرت یوسف علیہ السلام اور زلیخا کا نکاح ہو گیا تھا۔ تاہم، یہ بیان بالکل بے اصل اور غیر معتبر ہے۔

درج ذیل حوالہ اس بات کی وضاحت کرتا ہے:

روح المعانی، صفحہ ۵، جلد ۱۳ میں لکھا ہے:

«وَشَاعَ عِنْدَ الْقُصَّاصِ أَنَّهَا عَادَتْ شَابَةً إِکْرَامًا لَّه عَلَيْهِ السَّلاَمُ بَعْدَ مَا کَانَتْ ثَيِّبًا غَيْرَ شَابَةٍ وَهٰذَا مِمَّا لاَ أَصْلَ لَه ، وَخَبْرُ تَزَوُّجِهَا أَيْضًا مِمَّا لاَ يَعُوْلُ عَلَيْهِ الْمُحَدِّثِيْنَ۔۱هـ»

"اور قصہ گو لوگوں میں یہ بات مشہور ہو گئی ہے کہ وہ (زلیخا) دوبارہ جوان ہو گئی تھی، حضرت یوسف علیہ السلام کے اکرام کے طور پر، اس کے بعد کہ وہ بیوہ اور غیر جوان تھی۔ لیکن یہ بات ان باتوں میں سے ہے جن کی کوئی اصل نہیں۔ اور اس کے نکاح کی خبر بھی ایسی ہے جس پر محدثین اعتماد نہیں کرتے۔”

نتیجہ:

◈ حضرت یوسف علیہ السلام اور زلیخا کے نکاح کا ذکر صرف قصہ گوئی کی روایات میں پایا جاتا ہے۔
محدثین کی نظر میں یہ روایات غیر معتبر ہیں اور ان پر کوئی شرعی یا تاریخی اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔
◈ زلیخا کے دوبارہ جوان ہونے اور توبہ کرنے کا قصہ بغیر سند اور بے اصل ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1