کیا ایک رکعت میں تین سورتیں پڑھنا سنت کے خلاف ہے؟
ماخوذ: احکام و مسائل، نماز کا بیان، جلد 1، صفحہ 135

سوال

اگر کوئی شخص دو یا تین رکعت والی نماز میں ایک رکعت میں سورۃ نصر پڑھے اور دوسری رکعت میں آخری تین سورتیں (یعنی سورہ اخلاص، سورہ فلق، اور سورہ ناس) پڑھے، تو کیا اس کا یہ عمل سنت کے خلاف شمار ہوگا؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ عمل درست ہے۔

جیسا کہ امام حاکم نے المستدرک (جلد 1، صفحہ 305) میں روایت نقل کی ہے کہ:

رسول اللہﷺ نے وتر کی دوسری رکعت میں
قُلْ یٰأَیُّهَا الْکٰفِرُوْنَ پڑھی
اور تیسری رکعت میں
قُلْ ہُوَ اللّٰهُ أَحَدٌ
اور معوّذتین (یعنی سورہ فلق اور سورہ ناس)
تینوں سورتیں پڑھیں۔

یہ روایت اس بات کی دلیل ہے کہ ایک ہی رکعت میں تین سورتیں پڑھنا سنت کے خلاف نہیں ہے۔

البتہ، یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ:

رسول اللہ ﷺ کا عام اور اکثر معمول یہ تھا کہ
آپ آخری رکعت کو پہلی رکعات کے مقابلے میں چھوٹی رکھتے تھے۔

لہٰذا، اگر کوئی آخری رکعت کو مختصر رکھے تو یہ سنت کے زیادہ قریب ہوگا، لیکن اگر وہ تین چھوٹی سورتیں بھی ایک رکعت میں پڑھ لے تو یہ بھی جائز ہے اور خلافِ سنت نہیں ہے۔

ھٰذا ما عندی، واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1