کیا آیت الکرسی ربع قرآن کے برابر ہے؟ حدیث کی تحقیق
ماخوذ : فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)، جلد ۲، صفحہ ۲۸۳

سوال

کیا آیت الکرسی قرآن کا چوتھائی ہے؟
جلال الدین سیوطی کی معروف کتاب الاتقان فی علوم القرآن جلد دوم اردو ایڈیشن، شائع کردہ میر محمد کراچی، صفحہ نمبر ۴۸۱ میں مذکور ہے کہ مسند احمد میں سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آیت الکرسی قرآن کا ایک چوتھائی ہے، یعنی ثواب میں ربع قرآن کے برابر ہے۔

براہ کرم اس روایت کو مسند احمد میں سیدنا انس رضی اللہ عنہ کی دیگر روایات میں تلاش فرما کر اس کی اسنادی تحقیق پیش کریں تاکہ معلوم ہو سکے کہ آیت الکرسی کی مذکورہ فضیلت شرعی اعتبار سے ثابت ہے یا نہیں۔

جواب

الحمد للہ، والصلاة والسلام علی رسول اللہ، أما بعد!
السیوطی کی عربی نسخے والی کتاب الاتقان فی علوم القرآن (جلد ۲، صفحہ ۱۹۵) میں مذکور روایت
مسند احمد (صفحہ ۲۲۱)،
الثواب لابی الشیخ الاصبہانی،
الجامع الصغیر للسیوطی (حدیث ۲۱)،
کنز العمال (حدیث ۲۵۳۶)، اور
الفردوس للدیلمی (فیض القدیر للمنذری، جلد ۱، صفحہ ۸۰، ۸۱) میں
سلمہ بن وردان عن انس رضی اللہ عنہ کی سند سے منقول ہے۔

یہی روایت
سنن ترمذی، کتاب فضائل القرآن، باب: ما جاء فی اذا زلزلت، حدیث نمبر: ۲۸۹۵
میں بھی سلمہ بن وردان عن انس کی سند سے طویل صورت میں موجود ہے، مگر اس روایت میں آیت الکرسی کا ذکر یا تو سہواً رہ گیا ہے یا پھر روایتاً حذف ہو چکا ہے۔
واللہ اعلم

روایت کی سند کی تحقیق

اگرچہ امام ترمذی نے اس سند کو "حسن” قرار دیا ہے، لیکن اصولِ حدیث کے مطابق یہ سند
ضعیف ہے۔
وجہ اس کی یہ ہے کہ سلمہ بن وردان کو جمہور محدثین نے
ضعیف قرار دیا ہے۔ جیسا کہ راقم الحروف نے "تقریب التہذیب” کے حاشیہ پر واضح کیا ہے۔

حافظ ذہبی نے سلمہ بن وردان کو "لین الحدیث” یعنی ضعیف قرار دیا ہے۔
(المغنی فی الضعفاء، جلد ۱، صفحہ ۴۳۳)

حافظ ابن حجر نے بھی اسے "ضعیف” کہا ہے۔
(تقریب التہذیب مع تحقیق الاثری، صفحہ ۱۳۱)

حافظ نور الدین الہیثمی اس روایت کو نقل کر کے فرماتے ہیں:

"رواہ احمد و سلمۃ ضعیف”
یعنی اس کو امام احمد نے روایت کیا ہے اور سلمہ ضعیف ہے۔

(مجمع الزوائد، جلد ۷، صفحہ ۱۴۷)

محدثین کی جرح

سلمہ بن وردان کے متعلق چند اکابر محدثین نے صراحت کے ساتھ مندرجہ ذیل جرح کی ہے:

ابوحاتم رازی اور الحاکم النیسابوری نے فرمایا کہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے
سلمہ کی اکثر روایتیں منکر ہیں۔

امام ابن عدی نے اپنی کتاب "الکامل” میں اور حافظ ذہبی نے
میزان الاعتدال (جلد ۲، صفحہ ۱۹۳) میں سلمہ کی یہی روایت بطور
منکر روایت کے ذکر کی ہے۔

علامہ سیوطی جو عام طور پر متساہل محدث سمجھے جاتے ہیں، انہوں نے بھی اس روایت کو
ضعیف ہی شمار کیا ہے۔

نتیجہ

مذکورہ بالا اسنادی تحقیق اور محدثین کے اقوال کی روشنی میں واضح ہوتا ہے کہ:

◈ آیت الکرسی کو قرآن کا چوتھائی کہنا والی روایت سند کے اعتبار سے ضعیف ہے۔
◈ اس کا راوی سلمہ بن وردان ثقہ نہیں اور محدثین کے نزدیک اس کی روایتیں قابل اعتماد نہیں ہیں۔
◈ لہٰذا، اس روایت سے آیت الکرسی کی فضیلت "ربع قرآن” کے برابر ہونا شرعی طور پر ثابت نہیں۔

ھذا ما عندی،والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1