پھٹی یا باریک جرابوں پر مسح کا حکم شرعی تفصیل سے
ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام

پھٹی یا باریک جرابوں اور پٹی پر مسح کا شرعی حکم

سوال:

پھٹی ہوئی اور باریک جراب پر مسح کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

راجح اور درست قول کے مطابق ایسی جرابوں پر بھی مسح کرنا جائز ہے جو:
❀ پھٹی ہوئی ہوں،
❀ یا اتنی باریک ہوں کہ ان سے جلد نظر آتی ہو۔

اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ مسح کی اجازت کا مقصد صرف یہ نہیں کہ پاؤں کو مکمل طور پر ڈھانپا جائے، کیونکہ:
❀ پاؤں ایسی چیز نہیں ہے جسے شرعاً چھپانا واجب ہو۔
❀ مسح کی اجازت دراصل مکلف (ذمہ دار مسلمان) کے لیے رخصت اور آسانی کا ذریعہ ہے۔

لہٰذا:
❀ وضو کرتے وقت یہ ضروری نہیں کہ آدمی جراب یا موزے کو اتارے۔
❀ بلکہ ان پر مسح کرنا ہی کافی ہے۔

یہی آسانی اور سہولت کی بنیاد ہے جس کی وجہ سے:
❀ موزے یا جراب اگر پھٹے ہوئے ہوں یا مکمل ہوں،
❀ یا وہ ہلکے ہوں یا بھاری،

تو سب پر یکساں طور پر مسح کی اجازت موجود ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1