نماز کا اختتام
نماز مکمل کرنے کے بعد سلام پھیرنے کا طریقہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے واضح ہوتا ہے۔ اس حوالے سے مختلف صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی روایات موجود ہیں جو نماز کے اختتامی کلمات اور انداز کو بیان کرتی ہیں۔
دائیں اور بائیں طرف سلام پھیرنا
سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دائیں طرف سلام پھیرتے تو فرماتے:
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُم وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ
اور جب بائیں طرف سلام پھیرتے تو بھی فرماتے:
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ
(ابو داود: ۶۹۹، ترمذی الصلاۃ، باب ماجاء فی التسلیم فی الصلاۃ، ۵۹۲۔ اسے ترمذی اور ابن حبان نے صحیح کہا۔)
دائیں طرف کے سلام میں”وبرکاتہ” کا اضافہ
سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں:
میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی۔ آپ جب دائیں طرف سلام پھیرتے تو کہتے:
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہُ
اور جب بائیں طرف سلام پھیرتے تو کہتے:
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ
یعنی دائیں طرف والے سلام میں "وَبَرَکَاتُہُ” کا اضافہ فرمایا کرتے تھے۔
(ابو داود: الصلاۃ، باب: السلام، ۷۹۹، امام نووی اور امام ابن حجر نے اسے صحیح کہا۔)
سلام پھیرتے وقت ہاتھوں سے اشارہ کرنا ممنوع
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے تھے تو ہم سلام پھیرتے وقت اپنے ہاتھوں سے دائیں اور بائیں طرف اشارہ کرتے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ عمل دیکھا تو فرمایا:
"تم اپنے ہاتھوں کو بدکے ہوئے گھوڑوں کی دموں کی مانند کیوں حرکت دیتے ہو؟ تمہارے لیے یہ کافی ہے کہ تم اپنا ہاتھ اپنی ران پر رکھو اور دائیں اور بائیں جانب (چہرہ پھیرتے ہوئے) سلام کہو۔”
(مسلم، الصلاۃ، الامر بالسکون فی الصلاۃ ۱۳۴)