سوال
قیام، رکوع، سجدہ اور تشہد میں نمازی کو نگاہ کہاں رکھنی چاہیے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز کے دوران بہتر اور افضل طریقہ یہ ہے کہ نمازی کی نگاہ سجدے کی جگہ سے آگے نہ بڑھے۔ اگر کسی مجبوری یا اتفاقیہ وجہ سے نگاہ سجدہ کی جگہ سے ہٹ جائے تو بھی نماز درست ہو جائے گی، تاہم نماز میں اِدھر اُدھر دیکھنا (التفات) ممنوع ہے۔
حدیث مبارکہ
«عَنْ أَنَسٍ رضی اللہ عنہ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ: یَا أَنَسُ اجْعَلْ بَصَرَكَ حَیْثُ تَسْجُدُ»
رواہ البیہقی
مشکوٰۃ، کتاب الصلاۃ، باب ما لا یجوز من العمل فی الصلاۃ وما یباح منہ، الفصل الثانی
محدثین کی وضاحت
شیخ محمد ناصر الدین البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
"لکن فی الباب أحادیث أخری تؤید مشروعية النظر إلی موضع السجود، فانظر ص: ۴۳۔۴۴ من صفة صلاۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم”
یعنی اس باب میں مزید احادیث بھی موجود ہیں جو نماز کے دوران سجدے کی جگہ پر نگاہ رکھنے کی مشروعیت (شرعی حیثیت) کو تقویت دیتی ہیں۔ مزید تفصیل کے لیے "صفة صلاۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم” صفحہ 43-44 کا مطالعہ کریں۔
خلاصہ
✿ نماز کے دوران نگاہ سجدے کی جگہ پر رکھنا بہتر عمل ہے۔
✿ اگر کسی وجہ سے نگاہ کا مقام بدل جائے تو نماز فاسد نہیں ہوتی۔
✿ نماز میں ادھر ادھر دیکھنے (التفات) سے گریز کرنا چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب