نماز میں عورتوں کی صفوں کی فضیلت کا مکمل شرعی حکم
ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام

عورتوں کی صف بندی کا حکم

سوال:

عورتوں کی صفوں کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟ کیا ہر حال میں عورتوں کی پہلی صف بدترین اور آخری صف بہترین ہوتی ہے، یا یہ حکم صرف اس وقت ہے جب مرد اور عورتیں ایک ہی جگہ بغیر پردے کے نماز ادا کر رہے ہوں؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب مرد اور عورتیں ایک ہی مقام پر، یعنی بغیر کسی پردے یا علیحدہ انتظام کے، نماز ادا کر رہے ہوں تو ایسی صورت میں عورتوں کی آخری صف ان کی پہلی صف سے افضل شمار ہوتی ہے۔ اس کی دلیل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے:

«وَخَيْرُ صُفُوفِ النِّسَاءِ آخِرُهَا، وَشَرُّهَا أَوَّلُهَا»
(صحیح مسلم، الصلاة، باب تسوية الصفوف… حدیث: ۴۴۰)
"اور عورتوں کی بہترین صف پچھلی صف ہے اور بدترین صف پہلی صف ہے۔”

یہ حکم اس وجہ سے ہے کہ پچھلی صفیں مردوں سے زیادہ دور ہوتی ہیں، جبکہ اگلی صفیں مردوں کے قریب ہوتی ہیں، اس لیے پردے اور احتیاط کے تقاضوں کے مطابق پچھلی صف کو افضل قرار دیا گیا۔

لیکن اگر عورتوں کے لیے نماز کی ادائیگی کا علیحدہ انتظام ہو، جیسا کہ آج کل کی بیشتر مساجد میں مخصوص حصہ موجود ہوتا ہے جہاں عورتیں مردوں سے مکمل پردے کے ساتھ جدا ہو کر نماز پڑھتی ہیں، تو ایسی حالت میں عورتوں کی پہلی صف، مردوں کی پہلی صف کی طرح افضل ہوگی۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1