سوال
جماعت کھڑی ہے اور امام کے آگے سترہ قائم ہے، تو کیا باہر سے آنے والا شخص امام کے پیچھے سے اور مقتدیوں کے آگے سے پوری صف سے گزر سکتا ہے؟ اس مسئلے کا جواب حدیث کی روشنی میں واضح کریں۔
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر جماعت نماز میں مشغول ہو اور امام کے سامنے سترہ موجود ہو، تو اس صورت میں درج ذیل احکام لاگو ہوتے ہیں:
✅ جن صورتوں میں گزرنا جائز ہے:
◈ سترہ کے آگے قبلہ کی طرف سے گزرنا جائز ہے۔
◈ تمام صفوں کے پیچھے سے گزرنا بھی درست ہے۔
ان صورتوں میں نمازی اور سترہ کے درمیان سے گزرنے کی ممانعت نہیں آتی، اس لیے یہ جائز شمار کی گئی ہیں۔
❌ جن صورتوں میں گزرنا جائز نہیں:
◈ امام اور سترہ کے درمیان سے گزرنا منع ہے۔
◈ امام کے پیچھے اور صف کے آگے سے گزرنا بھی جائز نہیں۔
ان دونوں صورتوں میں نمازی اور اس کے سترہ کے درمیان سے گزرنے کی ممانعت آتی ہے، جیسا کہ احادیث میں اس طرح گزرنے کو گناہ قرار دیا گیا ہے۔
➡️ ایک استثنائی صورت:
◈ صف کے آگے دائیں یا بائیں جانب سے امام تک پہنچا جا سکتا ہے بشرطیکہ امام کو عبور نہ کیا جائے۔
یہ صورت ان ممانعتوں میں شامل نہیں جہاں نمازی اور سترہ کے درمیان سے گزرنے کی ممانعت آئی ہے، اس لیے اسے جائز قرار دیا گیا ہے۔
دلیل:
تمام دلائل ان احادیث پر مبنی ہیں جن میں نمازی اور اس کے سترہ کے درمیان سے گزرنے کو "گناہ” قرار دیا گیا ہے۔ جن صورتوں میں گزرنے کی اجازت دی گئی ہے، ان میں نمازی اور سترہ کے درمیان سے گزرنا شامل نہیں ہوتا، جبکہ ممنوعہ صورتوں میں ایسا گزرنا موجود ہوتا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب