نماز میں خواتین کی شرائط اور ستر و حجاب کا اسلامی ضابطہ
یہ اقتباس محمد ایوب سپرا کی کتاب خواتین کا مسجد نماز میں باجماعت پڑھنے کا مسئلہ سے ماخوذ ہے۔

اسلام ہر صنف کے مخصوص احوال کی بنا پر عبادات کی شرائط (اگر کوئی ہوں تو) کا ذکر کھلے لفظوں میں بیان کرتا ہے۔ اسی لیے مرد و زن کی نماز میں بعض شرائط بھی مختلف بیان ہوئی ہیں، جو درج ذیل ہیں:
❀ حالت نماز میں خواتین کے لیے سر کے بالوں کو ڈھانپنا ضروری ہے۔ عورت مکمل پردے میں نماز پڑھے گی، تاہم نماز کی حالت میں اس کے لیے ہاتھ، پاؤں اور چہرے کو چھپانا ضروری نہیں۔ ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:
لا يقبل الله صلاة حائض إلا بخمار
”اللہ تعالیٰ بالغ عورت کی نماز اوڑھنی کے بغیر قبول نہیں کرتا۔“
(ابو داود، کتاب الصلاة، باب المرأة تصلي بغير خمار، حدیث: 641)
❀ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
التسبيح للرجال والتصفيق للنساء
“نماز میں کوئی ضرورت پیش آنے پر مردوں کے لیے سبحان الله کہنا اور عورتوں کے لیے تالی بجانا ہے۔”
(صحیح البخاری، کتاب العمل في الصلاة، باب التصفيق للنساء، حدیث: 1203، 1204 و صحیح مسلم، کتاب الصلاة، باب تسبيح الرجل وتصفيق المرأة، حدیث: 422)
❀ باجماعت نماز پڑھنے کی صورت میں خواتین کی صفیں مردوں سے آگے نہیں بلکہ پیچھے ہوں گی۔
❀ عورت مردوں کی امامت نہیں کر سکتی۔
❀ اگر کوئی خاتون نماز میں خواتین کی امامت کراتی ہے تو وہ پہلی صف میں خواتین کے درمیان کھڑی ہو گی۔
(سنن دار قطنی، 404/1)
❀ عورت کے لیے استثناء ہے کہ وہ حیض و نفاس کی حالت میں نماز ادا نہ کرے۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ تمام مسلمان خواتین کو سنت کے مطابق نماز قائم کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

ستر و حجاب کا اسلامی ضابطہ

قُل لِّلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ وَيَحْفَظُوا فُرُوجَهُمْ ۚ ذَٰلِكَ أَزْكَىٰ لَهُمْ ۗ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا يَصْنَعُونَ ‎﴿٣٠﴾‏ وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا ۖ وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّ ۖ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ أَوْ آبَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ أَبْنَائِهِنَّ أَوْ أَبْنَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي أَخَوَاتِهِنَّ أَوْ نِسَائِهِنَّ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ أَوِ التَّابِعِينَ غَيْرِ أُولِي الْإِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ أَوِ الطِّفْلِ الَّذِينَ لَمْ يَظْهَرُوا عَلَىٰ عَوْرَاتِ النِّسَاءِ ۖ وَلَا يَضْرِبْنَ بِأَرْجُلِهِنَّ لِيُعْلَمَ مَا يُخْفِينَ مِن زِينَتِهِنَّ ۚ وَتُوبُوا إِلَى اللَّهِ جَمِيعًا أَيُّهَ الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ‎﴿٣١﴾‏
(24-النور:30، 31)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1