نماز سے متعلق10ضعیف روایات اور ان کی تحقیق

چند ضعیف روایات

(ان احادیث کو علامہ محمد ناصر الدین البانی رحمہ اللہ نے ضعیف قرار دیا ہے)

الحمد للہ! کتاب نماز نبوی میں صرف احادیث صحیحہ سے استدلال کیا گیا ہے۔ درج ذیل احادیث کو علامہ محمد ناصر الدین البانی رحمہ اللہ نے ضعیف قرار دیا ہے، اس لیے ان روایات کو نماز نبوی میں شامل نہیں کیا گیا، اگرچہ یہ روایات بعض دیگر نماز سے متعلق کتب میں موجود ہیں۔

① بیت الخلاء میں انگوٹھی اتارنا

روایت:
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
"نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب بیت الخلاء میں داخل ہوتے تو اپنی انگوٹھی اتار دیتے۔”
(أبو داود: 91، ترمذی: 6471)
حکم: یہ روایت ضعیف ہے، اس میں ابن جریج مدلس ہے اور وہ عن سے روایت کرتا ہے۔

② عورت کا تہبند کے بغیر نماز پڑھنا

روایت:
ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا:
"کیا عورت کرتے اور اوڑھنی میں نماز پڑھ سکتی ہے جبکہ تہبند نہ ہو؟”
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"ہاں، اگر کرتا لمبا ہے اور قدموں کی پشت کو ڈھانپتا ہے۔”
(أبو داود: 046)
حکم: اس کی سند میں محمد بن زید بن قنفذ کی ماں ام حرام مجہول ہے، لہٰذا یہ حدیث مرفوع اور موقوف دونوں ضعیف ہیں۔

③ نماز میں سامنے کوئی چیز رکھنا یا خط کھینچنا

روایت:
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:
"جب کوئی نماز پڑھے تو اپنے سامنے کوئی چیز رکھے، اگر عصا نہ ہو تو خط کھینچے، پھر کوئی اس کے آگے سے گزرے تو نقصان نہ دے گا۔”
(أبو داود: 986)
حکم: یہ روایت ضعیف ہے کیونکہ ابو عمرو بن محمد بن حریث اور اس کا دادا دونوں مجہول ہیں۔

④ حائضہ اور جنبی قرآن نہ پڑھیں

روایت:
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے:
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حائضہ اور جنبی قرآن نہ پڑھیں۔”
(ترمذی: 131)
حکم: یہ روایت ضعیف ہے۔ اسماعیل بن عیاش اہل حجاز سے منکر روایات بیان کرتا ہے، اور اس کا استاد موسیٰ بن عقبہ حجازی ہے۔

⑤ غسل جنابت میں ہر بال دھونا

روایت:
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
"ہر بال کے نیچے جنابت ہے، پس بالوں کو دھوؤ اور بدن کو پاک کرو۔”
(أبو داود: 842)
حکم: اس روایت میں حارث بن وجیہ ہے جو ضعیف ہے۔

⑥ کلی اور ناک میں پانی ڈالنے کے لیے الگ پانی

روایت:
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کے لیے الگ پانی لیتے تھے۔”
(أبو داود: 931)
حکم: یہ روایت ضعیف ہے کیونکہ لیث بن ابی سلیم حنیف مدلس ہے اور عن سے روایت کرتا ہے۔

⑦ وضو کے بعد آسمان کی طرف دیکھ کر شہادتین پڑھنا

روایت:
سیدنا عقبہ بن عامر الجہنی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں:
"جس نے اچھی طرح وضو کیا، پھر آسمان کی طرف دیکھ کر شہادتین پڑھا، اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔”
(أبو داود: 071)
حکم: آسمان کی طرف نگاہ اٹھانے والا اضافہ ضعیف ہے کیونکہ ابو عقیل کا چچازاد بھائی مجہول ہے۔ باقی حدیث صحیح مسلم (432) میں موجود ہے۔

⑧ وضو کے بغیر اذان نہ دینا

روایت:
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
"کوئی شخص وضو کے بغیر اذان نہ دے۔”
(ترمذی: 002، 102)
حکم: دونوں روایات ضعیف ہیں، ایک میں معاویہ بن یحییٰ الصدفی ہے جو ضعیف ہے، دوسری منقطع ہے کیونکہ ابن شہاب زہری کی سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے سماعت ثابت نہیں۔

⑨ مؤذن ہی تکبیر کہے

روایت:
سیدنا زیاد بن حارث صدائی سے روایت ہے:
"جو شخص اذان دے وہی تکبیر کہے۔”
(ترمذی: 991، أبو داود: 415)
حکم: راوی عبدالرحمن بن زیاد الأفریقی ضعیف ہے۔

⑩ اقامت کے کلمات پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا جواب

روایت:
سیدنا بلال رضی اللہ عنہ اقامت کہہ رہے تھے، جب انہوں نے کہا:
"قد قامت الصلاۃ”
تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"أقامہا اللّٰہ وأدامہا”
(أبو داود: 825)
حکم: اس روایت میں رجل من أہل الشام مجہول ہے اور محمد بن ثابت ضعیف ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1