خدا کی نعمتیں، انسان کی محنت اور جنت
تحریر: جویریہ سعید یہ سوچنا بہت ضروری ہے کہ ہم خدا کے سامنے کس حالت میں کھڑے ہیں۔ اکثر ہم خدا کے احکامات سے چڑ کر اس کی نافرمانی کرنے لگتے ہیں کیونکہ بعض اوقات اس کے کچھ احکام ہماری پسند کے خلاف ہوتے ہیں، یا وہ ہمیں کچھ ایسا کرنے کا حکم دیتا ہے […]
عقل اور دین کے بارے میں جدیدیت کے رویے
تحریر: محمد رشید ارشد، شعبہ فلسفہ، پنجاب یونیورسٹی لاہور جدیدیت کے دین کے بارے میں چار اہم رویے ہیں: انکار، تشکیل، لاتعلقی، اور لاادریت (Agnosticism)، جو درحقیقت لاتعلقی ہی کی ایک قسم ہے۔ جدیدیت کی تشکیک کو کلاسیکی فلسفے کی شک و شبہات سے الگ کرنا ضروری ہے کیونکہ جدید تشکیک دین کو مکمل طور […]
سائنس اور مذہب: دو مختلف دائرہ کار
تحریر: ڈاکٹر مزمل شیخ بسمل سائنس اور مذہب کا تقابل ہمیشہ سے ایک اہم موضوع رہا ہے، لیکن ایک بات جو اکثر سمجھنے میں دشواری پیدا کرتی ہے وہ یہ ہے کہ ان دونوں کا بنیادی موضوع اور مقصد مختلف ہیں۔ یہی فرق ان کے درمیان کسی حقیقی تنازعے کے امکان کو ختم کرتا ہے۔ […]
سائنس اور مذہب کا باہمی تعلق: ایک تجزیہ
مذہب اور سائنس کی متوازی ضرورت انسانی زندگی دو بنیادی پہلوؤں پر مشتمل ہے: مادی اور روحانی۔ جہاں مادی پہلو انسان کو جسمانی ضروریات اور ترقی کی طرف لے جاتا ہے، وہیں روحانی پہلو اسے تسکین قلب کی تلاش میں مذہب کی طرف مائل کرتا ہے۔ یہ واضح حقیقت ہے کہ جتنی زیادہ مادی ترقی […]
فیس بک پر مذہب مخالف پوسٹس کا مسئلہ
تحریر: محمد عامر ہاشم خاکوانی آج کل فیس بک پر مذہب مخالف پوسٹس آج کل فیس بک پر کچھ افراد، جن میں بعض خواتین بھی شامل ہیں، مذہب کے خلاف توہین آمیز پوسٹس شیئر کر رہے ہیں۔ ان لوگوں کا مقصد اسلامی تعلیمات اور عقائد پر حملہ کرکے لوگوں کو اشتعال دلانا ہے۔ یہ لوگ […]
خدا اور آخرت: عقلی دلائل اور فطری یقین
خدا اور آخرت کا معاملہ خدا اور آخرت کا معاملہ بظاہر غیبی دنیا سے متعلق معلوم ہوتا ہے، لیکن حقیقت میں یہ انسانی فطرت کا ایک لازمی حصہ ہے۔ انسان کی فطرت خدا اور آخرت کو ایک معلوم حقیقت کے طور پر تسلیم کر لیتی ہے۔ خدا کی معرفت کے دو درجے ➊ ایک عقلی […]
انسانی فطرت اور کائنات کے نظام کا تجزیہ
انسان اور کائنات کا مطابقت اور اس کی حدود عقل کی بنیاد پر انسانی وجود اور کائنات کے نظام کا جائزہ لیتے ہوئے ہم دیکھتے ہیں کہ انسان اور کائنات کے مابین ایک خاص مطابقت پائی جاتی ہے، مگر یہ مطابقت مکمل نہیں ہے اور کچھ پہلو ایسے بھی ہیں جن کے لیے ایک اور […]
کیا موت کے بعد کوئی زندگی ہے؟
تحریر: مولانا مودودی رحمہ اللہ سوال یہ سوال کہ موت کے بعد کوئی زندگی ہے یا نہیں، انسانی علم کی موجودہ حدود سے باہر ہے۔ ہمیں یہ سمجھنے کے لیے کوئی ایسا ذریعہ نہیں ملا جس سے ہم موت کی سرحد کے اُس پار جھانک کر دیکھ سکیں کہ وہاں کیا ہے۔ ہمارے پاس کوئی […]
عدل الٰہی اور سزا کا فلسفہ
سوال کیا دنیا کی قلیل مدت میں کیے گئے گناہوں پر آخرت میں طویل سزا ملنا عدل ہے؟ تشریح ملحدین کی طرف سے یہ شبہ ظاہر کیا جاتا ہے کہ ایک انسان دنیا میں چند سال کی مختصر زندگی میں گناہ کرتا ہے، تو اسے آخرت میں بہت لمبی اور ابدی سزا کیوں دی جاتی […]
خدا کی تخلیق اور امتحان کا فلسفہ
خدا نے ہمیں پیدا ہی کیوں کیا؟ ہمارا امتحان لینے کا کیا مقصد؟ یہ سوال اکثر انسان کے ذہن میں اس وقت پیدا ہوتا ہے جب وہ خدا کی صفات اور ان کے اظہار کو مکمل طور پر سمجھ نہیں پاتا۔ دراصل، خدا کی صفات اور ان کے اظہار کے درمیان تعلق کو جاننے کے […]
محدود جرم کی لامحدود سزا غیر عقلی ہے؟
تعارف بعض لوگوں کا اعتراض ہے کہ محدود جرم کے بدلے میں لامحدود سزا دینا غیر عقلی ہے۔ ان کے مطابق دنیا میں کیے گئے گناہ محدود ہوتے ہیں، لہٰذا ان پر لامحدود سزا دینا ناانصافی ہے۔ اعتراض کا تجزیہ اس اعتراض کے پیچھے لامحدودیت کا غلط فہم موجود ہے۔ لامحدود کا مطلب یہ ہے […]
آخرت کی سزا: اصلاح یا عمل کا نتیجہ؟
اعتراض سزا کا بنیادی مقصد مجرم کی اصلاح ہوتی ہے، اور آخرت کی سزا میں یہ مقصد نظر نہیں آتا، لہٰذا آخرت کی سزا غیر عقلی اور غیر عادلانہ ہے۔ جواب یہ اعتراض سزا اور جرم کے تعلق کو غلط سمجھنے کی وجہ سے پیدا ہوا ہے، کیونکہ دنیاوی قوانین اور آخرت کے قوانین کو […]
رحمن اور رحیم کی صفات اور امتحان کا فلسفہ
سوال کیا اللہ کے رحمن اور رحیم ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ تخلیق نہ کی جاتی یا انسانوں کو امتحان میں نہ ڈالا جاتا؟ کیونکہ آخر کار، اس کا نتیجہ ناکامی کی صورت میں انسان کو بھگتنا پڑے گا، خدا کو نہیں۔ تبصرہ اس سوال کے تین اہم پہلو ہیں: امتحان کا مقصد کیا […]
کیا خدا کو جانتے ہوئے نافرمان لوگوں کو پیدا کرنا درست ہے؟
سوال جب خدا کو ہر چیز کا علم ہے اور وہ جانتا ہے کہ کون لوگ امتحان میں ناکام ہوں گے اور جہنم کا ایندھن بنیں گے، تو پھر ایسے لوگوں کو پیدا کرنے کا کیا مقصد؟ کیا یہ صرف جہنم کو بھرنے کے لیے ہے؟ تبصرہ اس سوال کے جواب کے دو پہلو ہیں: […]