خدا کو نہ ماننا: فطرت کے خلاف گمراہی
تحریر : ڈاکٹر زبیر کیا خدا کو نہ مان سکنا فی زمانہ ایک عذر ہے؟ اس سوال پر غور کرتے ہی قرآن کی متعدد آیات ذہن میں آتی ہیں جو اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ خدا کو نہ ماننا کوئی عذر نہیں ہے۔ اسلام میں اس معاملے پر مکمل وضاحت اور تاکید موجود […]
اسلام اور عربی تہذیب: حقیقت یا فکری مغالطہ؟
تحریر : حسیب احمد حسیب فیس بک کی دنیا میں ذہین افراد کا سامنا فیس بک کی دنیا میں ہمیں اکثر عجیب و غریب اور ذہین افراد سے واسطہ پڑتا ہے۔ ایک دلچسپ محاورہ پڑھنے کو ملا: "صرف ایک آنچ کم رہ جائے تو نابغہ اور زیادہ تاؤ کھا جائے تو پاگل۔” حقیقت میں ایسے […]
اسلام کا عالمگیر پھیلاؤ: حق کی سچائی اور ہماری ذمہ داری
تحریر: عامر الھوشان , ترجمہ: ابراہیم شاہین یہ تحریر اسلام کے پھیلاؤ اور دنیا بھر میں اسلام قبول کرنے والے افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد پر روشنی ڈالتی ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ اسلام کے دشمنوں کی طرف سے کی جانے والی مزاحمت کے باوجود، اسلام کی حقانیت اور کشش کو بیان کرتی ہے۔ […]
مولوی، مقتدی اور معاشرتی رویے: طنز و مزاح کے آئینے میں
اسلام کا احسان اور مولوی کی ذمہ داریاں بعض لوگ مسلمان ہونے کے باوجود یہ تاثر دیتے ہیں کہ انہوں نے مولوی پر بڑا احسان کیا ہے کہ وہ مسلمان ہو گئے ہیں، اور وہ توقع رکھتے ہیں کہ مولوی ہمیشہ ان کی ایمان کو برقرار رکھنے کے لیے کوشش کرتا رہے۔ وہ چاہتے ہیں […]
مولوی: تقدس یا ذلت؟
تحریر : حسیب خان مولوی کون ہے؟ مولوی کون ہے؟ یہ سوال معاشرتی اور مذہبی اعتبار سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ کیا مولوی آسمان سے اترتا ہے یا زمین سے اگتا ہے؟ ہم میں سے ہی کوئی بچہ، جو ہماری نظروں کے سامنے پروان چڑھتا ہے، اچانک مولوی کا روپ دھار لیتا ہے۔ کچھ […]
کفر کا اختیار: حق یا امتحان؟
تحریر : ڈاکٹر زاہد مغل سیکولرز کا اعتراض سیکولرز کا مذہبی لوگوں پر اعتراض یہ ہے کہ وہ خود کو خدا کے مقام پر بٹھا کر بات کرتے ہیں، جیسے کہ وہ خدا کی طرف سے بول رہے ہوں کہ خدا یہ چاہتا ہے یا وہ چاہتا ہے۔ اس سلسلے میں ایک عام دلیل دی […]
اسلام کی شناخت پر مغربی حملے اور مسلمانوں کی ذمہ داری
نائن الیون کے بعد مغربی سازش نائن الیون کے بعد سے مغرب کی یہ کوشش رہی ہے کہ اسلام کو ایک ایسی شکل میں پیش کیا جائے جو ان کی اقدار کے مطابق ہو۔ وہ چاہتے ہیں کہ مسلم اقوام کی شناخت ایسی بن جائے کہ وہ دشمن کے سامنے سر تسلیم خم کرنے میں […]
الحاد اور مذہبی ایقان: جدید انسان کی نفسیاتی و عقلی کشمکش
تحریر : محمد دین جوہر ماخوذ: ابویحییٰ کا مضمون "منکر خدا کا انجام” موجودِ خدا کے مسئلے پر مذہبی اور عقلی نقطہ نظر موجودِ خدا کے مسئلے پر مذہب میں کوئی شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے، کیونکہ یہ مذہب کی بنیاد ہے۔ لیکن جدید دور میں انسانی نفسیات اور معاشرتی حالات کی بدلتی […]
مولوی، حلوے کا طعنہ اور لبرلز کی علمی منافقت
لبرلز کا اعتراض لبرل اور سیکولر حلقوں کی طرف سے مولویوں پر اکثر یہ اعتراض سننے کو ملتا ہے کہ یہ لوگ دینی خدمات کو اپنے ذاتی فائدے کے لیے استعمال کرتے ہیں، اور یہ کہ ان کی تمام سرگرمیاں اپنے معاشی مفادات، یعنی "حلوے مانڈے” کے گرد گھومتی ہیں۔ وہ یہ الزام عائد کرتے […]
مساجد کے آئمہ کا غلط انتخاب اور اس کا حل
مولوی حضرات میں پائی جانے والی خامیاں ہم یہ تسلیم کرتے ہیں کہ کچھ مساجد میں موجود مولوی حضرات میں چند خامیاں پائی جاتی ہیں، اور بعض مقامات پر منبر کو اصلاح کے بجائے غیر ضروری اختلافات اور بے مقصد بحثوں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کے نتیجے میں، کئی پڑھے لکھے […]
مولوی اور معاشرتی کردار: تنقید یا خوف؟
مولویوں پر تنقید اور قرآن بیچنے کا الزام ایک نکاح کی تقریب میں سلامیات کے ایک پروفیسر صاحب سے ملاقات ہوئی جو مولویوں پر شدید ناراض تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ مولوی قرآن اور نماز پڑھا کر تنخواہ لیتا ہے اور خود قرآنی آیات کی مخالفت کرتا ہے۔ پروفیسر صاحب نے قرآن کی آیت […]
وحدتِ ادیان کا فریب: اسلام کے عقائد میں تحریف کی کوشش
’وحدتِ ادیان‘ ایک ایسی تحریک ہے جو مختلف مذاہب کے درمیان فرق کو مٹانے اور ان کو یکساں طور پر قابل قبول بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس تحریک کا مقصد یہ ہے کہ اسلام کے بنیادی عقائد کو تبدیل کر دیا جائے، خاص طور پر اس میں مسلمانوں کی لغت سے ’کافر‘ جیسے […]
نبی کریم ﷺ کی رسالت اور کفار اہل کتاب کا معاملہ
تحریر: حامد کمال الدین، سہ ماہی ایقاظ سوال کا تجزیہ: یہ سوال دو بنیادی پہلوؤں پر مشتمل ہے: نبی کریم ﷺ کی رسالت پر ایمان نہ لانے والے کسی بھی یہودی، عیسائی، یا صابئ کا کافر اور جہنمی ہونا۔ کفر کے معنیٰ اور اس کی مراد کیا ہے؟ ہم یہاں ان دونوں نکات پر الگ […]
قرآن کا اسلوبِ تخاطب اور جنت کا جامع تصور
تحریر: سمیع اللہ سعدی، اطہر وقار عظیم قرآن کریم کا اندازِ تخاطب اور جنت کا تصور ایک ایسی جامع حکمت پر مبنی ہے جو ہر قسم کے انسانوں کو مخاطب کرتا ہے۔ یہ اسلوب اس لیے ضروری ہے کہ انسانوں کی ضروریات اور خواہشات میں کچھ بنیادی چیزیں مشترک ہیں، چاہے وہ کسی بھی معاشرتی، […]