قریبی مسجد چھوڑ کر دوسری مسجد میں نماز پڑھنا کیسا؟
ماخوذ : احکام و مسائل، مساجد کا بیان، جلد 1، صفحہ 102

سوال

کیا قریب کی مسجد چھوڑ کر دوسری مسجد میں نماز پڑھی جا سکتی ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جی ہاں، قریبی مسجد کو چھوڑ کر دوسری مسجد میں نماز ادا کرنا جائز ہے۔ اس کی دلیل صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا عمل ہے۔ وہ بعض اوقات اپنی قریبی مسجدوں میں نماز پڑھنے کے بجائے مسجد نبوی میں نماز ادا کرتے تھے۔

یہ اس بات کی واضح دلیل ہے کہ اگر کوئی شخص کسی دینی مقصد، فضیلت والی مسجد (جیسے مسجد نبوی) میں نماز پڑھنے کی نیت سے قریبی مسجد چھوڑ دے، تو اس میں کوئی حرج نہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1