قربِ قیامت جانوروں کا انسانوں سے کلام کرنا
(بھیڑیے اور گائے کے بات کرنے کا واقعہ کتاب و سنت کی روشنی میں)
تمہید
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قیامت کے قریب پیش آنے والے غیر معمولی واقعات میں سے ایک واقعہ جانوروں کا انسانوں سے بات کرنا ہے۔ یہ بات احادیثِ صحیحہ میں بیان ہوئی ہے اور ان واقعات کی حقیقت کو نبی کریم ﷺ نے بذاتِ خود بیان فرمایا ہے۔
گائے کا بنی اسرائیل کے ایک شخص سے کلام کرنا
حضرت ابوہریرہؓ بیان کرتے ہیں کہ:
"آپ ﷺ نے صبح کی نماز پڑھانے کے بعد لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا:
’بنی اسرائیل میں ایک آدمی بازار میں گائے ہانک رہا تھا۔ جب وہ اس پر سوار ہوا اور اسے مارا تو گائے بول پڑی:
"ہم ان کاموں کے لیے پیدا نہیں کی گئیں۔ ہم تو صرف کھیتی باڑی کے لیے پیدا کی گئی ہیں۔”
لوگوں نے یہ سن کر کہا: سبحان اللہ! گائے بھی باتیں کرتی ہے؟
آپ ﷺ نے فرمایا:
"میں، ابوبکرؓ اور عمرؓ اس بات پر ایمان رکھتے ہیں”
(حالانکہ ابوبکرؓ اور عمرؓ اس وقت وہاں موجود نہ تھے)۔
بھیڑیے کا بکری لے جانے کے بعد انسان سے گفتگو کرنا
اسی حدیث میں ایک اور واقعہ بھی مذکور ہے:
"پھر فرمایا: بنی اسرائیل میں ایک آدمی اپنی بکریوں کے ساتھ تھا۔”
اچانک ایک بھیڑیا آیا اور ایک بکری اچک کر لے گیا۔وہ آدمی بھیڑیے کے پیچھے دوڑا یہاں تک کہ اس کے منہ سے بکری چھین لی۔
تب بھیڑیا بول پڑا:
"اے انسان! آج تو نے اسے مجھ سے چھین لیا، لیکن قیامت کے قریب وہ دن آئے گا جب درندوں کے سوا اس کی حفاظت کرنے والا کوئی نہ ہوگا!”
لوگوں نے یہ سن کر تعجب سے کہا: سبحان اللہ! بھیڑیا بھی باتیں کرتا ہے؟
آپ ﷺ نے فرمایا:
"میں، ابوبکرؓ اور عمرؓ اس بات پر ایمان رکھتے ہیں”
(حالانکہ ابوبکرؓ اور عمرؓ وہاں موجود نہ تھے)۔
(صحیح بخاری : 3471)
قیامت سے قبل درندوں کا انسانوں سے کلام کرنا
نبی کریم ﷺ نے ایک اور روایت میں قیامت کے قریب جانوروں کے انسانوں سے بات کرنے کی صراحت فرمائی:
"اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک درندے انسانوں سے کلام نہ کرنے لگیں۔”
(مسند احمد: جلد 3، صفحہ 83)
نتیجہ
مندرجہ بالا احادیث سے واضح ہوتا ہے کہ قیامت کے قریب یہ عجیب و غریب نشانیاں ظاہر ہوں گی، جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ:
- ❀ گائے، بھیڑیے اور دیگر جانور انسانوں سے بات کریں گے۔
- ❀ یہ واقعات نبی کریم ﷺ نے بذاتِ خود بیان فرمائے اور ان پر اپنے اور اپنے صحابہ کے ایمان کا بھی ذکر کیا۔
- ❀ یہ باتیں قربِ قیامت کی علامات میں شامل ہیں اور ان پر ایمان رکھنا ایمانِ بالغیب کا حصہ ہے۔
(صحیح بخاری : 3471، مسند احمد: جلد 3، صفحہ 83)