سوال
فوت شدہ شخص کے لیے جو قرآن خوانی کی جاتی ہے، کیا اس کا ثواب میت کو پہنچتا ہے؟ جیسا کہ آج کل کے زمانے میں لوگ ختم قرآن کا اہتمام کرتے ہیں، یا کوئی شخص قرآن کا ایک رکوع یا ایک پارہ پڑھ کر میت کو ایصالِ ثواب کی نیت سے دعا کرتا ہے، تو کیا یہ عمل قرآن و حدیث کی روشنی میں درست ہے؟ براہ کرم وضاحت فرمائیں۔
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
فوت شدہ افراد کے لیے قرآن خوانی کرنا، یا قرآن خوانی کے ذریعے ان کو ثواب پہنچانے کا عمل، یا یہ کہ قرآن مجید کا کچھ حصہ (رکوع یا پارہ) پڑھ کر میت کو ایصالِ ثواب کی دعا کرنا کتاب اللہ (یعنی قرآن مجید) اور سنت رسول اللہ ﷺ سے ثابت نہیں ہے۔
یعنی:
◈ نہ قرآن مجید میں ایسا کوئی حکم یا اشارہ موجود ہے کہ قرآن پڑھ کر میت کو ثواب پہنچایا جائے؛
◈ اور نہ نبی کریم ﷺ کی احادیث میں اس کی کوئی واضح یا صریح مثال ملتی ہے کہ صحابہ کرام نے ایسا کوئی عمل کیا ہو۔
لہٰذا، میت کے لیے قرآن خوانی کر کے ثواب بخشنے کا جو رواج آج کل پایا جاتا ہے، یا اجتماعی ختم قرآن جیسی رسومات، یہ شرعی دلائل سے ثابت نہیں ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب