فوت ہونے والے کے دوستوں اور رشتے داروں کو مرنے کی اطلاع دینا
رسول اللہ ﷺ کا اطلاع دینا:
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں:
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حبشہ کے بادشاہ نجاشی کے مرنے کی اس دن خبر دی جس دن وہ فوت ہوا۔‘‘
(بخاری: ۵۴۲۱)
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ موتہ میں پہلے سیّدنا زید، پھر سیّدنا جعفر، اور پھر سیدنا عبد اللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہم کی شہادت کی اطلاع دی اور آپ کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔‘‘
(بخاری: الجنائز، باب: الرجل ینعی إلی أہل المیت: ۶۴۲۱)
نوحہ کرتے ہوئے یا تکبر اور ریا کے لیے مرنے والے کی موت کا اعلان کرنا
نعی سے ممانعت:
سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے:
"جب میں مر جاؤں تو کوئی اس کا اعلان نہ کرے۔ مجھے ڈر ہے کہ کہیں یہ اعلان نعی نہ بن جائے۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نعی سے منع کرتے ہوئے سنا ہے۔”
(ترمذی، الجنائز، ما جاء فیکراھیۃ النعی، ۶۸۹، ابن ماجہ، الجنائز، ما جاء فی النھی عن النعی، ۶۷۴۱)
اہل جاہلیت کا طریقہ:
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
"جس نعی سے شریعت نے منع کیا ہے وہ اہل جاہلیت کا طریقہ ہے، جس کی صورت یہ تھی کہ لوگ موت کی اطلاع دینے والوں کو بھیجتے جو گھروں کے دروازوں اور بازاروں میں اعلان کرتے (اس میں نوحہ ہوتا اور اس کے ساتھ میت کے افعال حمیدہ کا بیان ہوتا)۔”
(فتح الباری : ۳/۳۵۴)