ماخوذ: احکام و مسائل، نماز کا بیان، جلد 1، صفحہ 211
سوال
انفرادی طور پر دعا کرنے کے متعلق احادیث میں بیان ہے کہ فرضی نماز کے بعد دعا قبول ہوتی ہے، اور بعض احادیث میں ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے کا ذکر بھی آیا ہے۔ اگر ان دونوں باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے فرضی نماز کے بعد انفرادی طور پر ہاتھ اٹھا کر دعا کی جائے تو کیا یہ عمل درست ہے یا اس میں کوئی قباحت ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
- نبی کریم ﷺ سے مسجد میں داخل ہونے اور مسجد سے باہر نکلنے کے وقت، اسی طرح گھر میں داخل ہونے اور گھر سے نکلنے کے وقت دعائیں کرنا ثابت ہے۔
- علاوہ ازیں، دیگر احادیث میں ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے کا تذکرہ بھی موجود ہے۔
اب سوال یہ ہے:
- کیا کبھی آپ نے یا فرضی نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے والوں نے ان موقعوں (مسجد و گھر میں داخل و خارج ہوتے وقت) پر ہاتھ اٹھا کر دعا کی ہے؟
- یا ان موقعوں پر ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے کی ترغیب دی ہے؟
اگر نہیں، تو پھر غور فرمائیں کہ:
- جس اصول یا مقدمہ (صغریٰ کبریٰ) کو آپ یا فرض نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے والے استعمال کرتے ہیں، وہی اصول ان مذکورہ مقامات (داخلہ و خروج) پر بھی لاگو ہوتا ہے۔
- تو کیا ان مواقع پر ہاتھ نہ اٹھانا عمل کے صحیح یا غلط ہونے پر اثرانداز ہوتا ہے؟
- اس تناظر میں آپ خود فیصلہ فرما لیں کہ اس عمل میں حرج ہے یا نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب