سوال
ایک حدیث میں آیا ہے کہ عزل وادِ خفی ہے:
(صحیح مسلم – کتاب النکاح – باب جواز الغیلۃ وھی وطء المرضع وکراہۃ العزل)
جبکہ دوسری حدیث میں یہ ذکر ہے کہ یہود نے کہا کہ عزل مؤدّۃ صغریٰ ہے تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: "كذبتِ اليهودُ”
(جامع ترمذی – ابواب النکاح – باب ما جاء فی العزل)
ان دونوں احادیث میں بظاہر تعارض معلوم ہوتا ہے، لیکن میرے علم کے مطابق ان دونوں میں کوئی تعارض نہیں۔ کیونکہ ایک میں بیان ہوا ہے کہ یہ "وادِ خفی” ہے، اور دوسری حدیث میں "مؤدّۃ صغریٰ” کی نفی کی گئی ہے۔ یعنی عزل مؤدّۃ صغریٰ نہیں ہے اور مؤدّۃ صغریٰ وادِ جلی ہوتی ہے، جبکہ حدیث میں عزل کو وادِ خفی کہا گیا ہے۔
جواب
الحمد للہ، والصلاۃ والسلام علی رسول اللہ، أمّا بعد!
آپ نے بات کو درست سمجھا ہے۔ اصل معاملہ یہ ہے کہ:
◈ یہود نے عزل کو "وادِ جلی” یعنی واضح قتلِ اولاد کا درجہ دیا،
◈ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ عزل وادِ جلی نہیں بلکہ وادِ خفی ہے یعنی پوشیدہ طریقہ ہے۔
اسی بنا پر رسول اللہﷺ نے یہود کی بات کو جھٹلایا اور فرمایا:
«كذبتِ اليهودُ»
(جامع ترمذی – ابواب النکاح – باب ما جاء فی العزل)
یعنی یہود کی یہ بات جھوٹ ہے، کیونکہ وہ عزل کو "مؤدّۃ صغریٰ” (یعنی ایک قسم کا قتلِ اولاد) کہہ رہے تھے، جو کہ وادِ جلی کے زمرے میں آتا ہے، لیکن شریعت نے اسے وادِ خفی قرار دیا ہے۔
پس ان دونوں احادیث میں کوئی تعارض نہیں، بلکہ دونوں کا مفہوم واضح اور ہم آہنگ ہے:
◈ ایک حدیث عزل کی نوعیت بیان کر رہی ہے (کہ یہ وادِ خفی ہے)،
◈ جبکہ دوسری حدیث یہود کی غلط فہمی کی تردید کر رہی ہے (کہ یہ مؤدّۃ صغریٰ نہیں ہے، جو وادِ جلی کی ایک قسم ہے)۔
ھذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب