ظہر سے پہلے دو سنتیں پڑھنے کا صحیح حدیث سے ثبوت
ماخوذ : فتاوی علمیہ جلد 1، کتاب الصلاة، صفحہ 419

سوال

کیا نمازِ ظہر سے پہلے دو سنت پڑھنا صحیح حدیث سے ثابت ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نمازِ ظہر سے پہلے دو سنتیں پڑھنا صحیح حدیث سے ثابت ہے۔

حدیثِ مبارکہ سے ثبوت

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

"صليت مع النبي ﷺ سجدتين قبل الظهر”
"میں نے نبی کریم ﷺ کے ساتھ ظہر سے پہلے دو رکعتیں پڑھی ہیں”
صحیح البخاری، صحیح مسلم: 729، ترقیم دارالسلام: 1698
مترجم مع تحریفات امین اوکاڑوی، جلد 1، صفحہ 555

وضاحت

◈ اس روایت میں "سجدتین” کا لفظ استعمال ہوا ہے، جس کا مطلب "دو رکعتیں” لیا گیا ہے۔

مزید وضاحت

سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی روایت میں بھی اسی مفہوم کی تائید موجود ہے:

"فاذا قام من سجدتين رفع يديه”
یعنی جب وہ "دو سجدوں” (یعنی دو رکعتوں) سے اٹھتے، تو اپنے ہاتھ بلند کرتے۔
سنن الترمذی: 3423
امام ترمذی کا تبصرہ: "حسن صحیح”

◈ نیز، دیکھئے:
جزء رفع الیدین للبخاری بتحقیقی، حدیث 1، صفحہ 32
(ماہنامہ شہادت، مئی 2004)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

 

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1