صدقہ سے میت کو فائدہ: ثواب پہنچانے اور عذاب میں کمی کا اسلامی حکم
ماخوذ: احکام و مسائل – جنازے کے مسائل، جلد 1، صفحہ 263

سوال:

اگر کوئی شخص وفات پا جائے، خواہ وہ خاندان کا فرد ہو یا عزیز و اقرباء میں سے، تو کیا اس کو ثواب پہنچانے یا اس کے عذاب میں کمی کے لیے کوئی عمل کیا جا سکتا ہے؟ انسان کیا کرے کہ اگر فوت شدہ شخص کو عذاب دیا جا رہا ہو تو اس میں کمی ہو جائے، اور اگر عذاب نہیں ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے درجات بلند فرما دے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس سلسلے میں صحیح بخاری سے ایک واضح روایت موجود ہے:

حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا کہ:

> اگر میں اپنی والدہ کی طرف سے صدقہ کروں (جبکہ وہ فوت ہو چکی ہیں) تو کیا ان کو اس صدقے کا نفع پہنچے گا؟

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

’’ہاں‘‘
(بخاری۔ کتاب الوصایا۔ باب اذا قال: ارضی او بستانی صدقة للہ عن امی)

اس روایت سے کیا ثابت ہوا

❀ اگر کوئی زندہ شخص کسی فوت شدہ کی طرف سے صدقہ کرے تو اس کا فائدہ میت کو پہنچتا ہے۔
❀ یعنی مرنے والے کو زندہ شخص کی طرف سے کیے گئے نیک اعمال جیسے صدقہ وغیرہ کا ثواب ضرور پہنچتا ہے۔
❀ یہ عمل میت کے عذاب میں کمی کا باعث بھی بن سکتا ہے، اور اگر عذاب نہ ہو تو اللہ تعالیٰ اس کے درجات بلند فرما سکتا ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1