رکوع جاتے اور سر اٹھاتے ہوئے رفع یدین کرنا اللہ کی تعظیم ہے
امام محمد بن نصر المروزی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
”اللہ کی توحید کے بعد کوئی عمل اللہ کے لیے نماز پڑھنے سے افضل نہیں کیونکہ اس کی ابتدا توحید اور تکبیر کے ساتھ اللہ کی تعظیم سے ہوتی ہے۔ پھر اللہ کی ثنا اور سورہ فاتحہ کا پڑھنا ہے جو کہ اللہ کی حمد وثنا ہے، اس کی بزرگی اور اس سے دعا کرنا ہے۔ اسی طرح رکوع و سجود کی تسبیحات سر جھکنے اور اٹھنے پر تکبیرات، یہ سب اللہ کی توحید اور اس کی تعظیم ہے، اس کا خاتمہ اللہ کی توحید اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی گواہی کے ساتھ ہوتا ہے، نماز کے رکوع وسجود اس کے لیے خشوع اور تواضع ثابت کرنے کے لیے ہے، نماز کے شروع، رکوع جاتے اور سر اٹھاتے ہوئے رفع یدین کرنا اللہ کی تعظیم اور اس کے جلال کا بیان ہے۔ دائیں (ہاتھ) کو بائیں پر رکھ کر اللہ کے لیے کھڑے ہو جانا اس کے لیے عاجزی و انکساری اور عبادت کے ساتھ انقیاد واطاعت کا اقرار ہے۔“
تعظيم قدر الصلاة: 268/1