جمعہ کے خطبہ سے پہلے تحیۃ المسجد اور سنت مؤکدہ کا حکم
ماخوذ: احکام و مسائل – نماز کا بیان، جلد 1، صفحہ 246

سوال

حدیث شریف میں آیا ہے کہ اگر امام خطبہ جمعہ دے رہا ہو تو بیٹھنے سے پہلے دو ہلکی رکعتیں پڑھ لی جائیں، تو کیا یہ دو رکعتیں تحیۃ المسجد کے طور پر ہیں؟ اور کیا اس وقت چار رکعت سنت مؤکدہ بھی ادا کی جا سکتی ہیں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

  • وہ دو رکعتیں جن کا ذکر حدیث میں آیا ہے، تحیۃ المسجد بھی کہلاتی ہیں۔
  • اور یہ بات بھی حدیث میں آئی ہے:

«مَا مِنْ صَلاَةٍ مَّفْرُوْضَةٍ اِلاَّ وَبَيْنَ يَدَيْهَا رَکْعَتَانِ»
(سلسلة الاحاديث الصحيحة، ج1، حديث 232، ص 411، باب الجمعة)

  • جمعہ کے خطبہ کے دوران چار رکعت نماز ادا نہیں کی جا سکتی۔
  • چار رکعت سنت مؤکدہ کا تعلق ظہر سے پہلے کے وقت سے ہے، جمعہ سے پہلے نہیں۔
  • اگر کوئی شخص خطبہ جمعہ شروع ہونے سے پہلے مسجد میں پہنچ جائے، تو خطبہ شروع ہونے تک:
    • وہ دو، چار، چھ، آٹھ یا دس رکعتیں جتنی اس کے نصیب میں ہوں، نفل نماز پڑھ سکتا ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1