بیت الخلاء سے متعلق 4 مسنون دعائیں اور ان کے احکام
ماخوذ: فتاویٰ الدین الخالص، جلد 1، صفحہ 307

بیت الخلاء میں داخل ہونے اور نکلنے کی دعائیں

(حدیث کی روشنی میں مکمل وضاحت)

بیت الخلاء میں داخل ہونے کی دعا

جی ہاں! احادیث صحیحہ میں بیت الخلاء میں داخل ہونے کے وقت کی دعا منقول ہے۔

حضرت انس بن مالکؓ فرماتے ہیں:
جب رسول اللہ ﷺ بیت الخلاء میں داخل ہوتے تو یہ دعا پڑھتے:
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ
(اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں خبیث جنوں اور جننیوں سے)

مراجع:

صحیح بخاری (1؍62)
صحیح مسلم (1؍163)
سنن ابی داود (2؍1)
سنن نسائی (1؍9)
جامع الترمذی (10؍1)
سنن ابن ماجہ (108؍1)
مسند احمد (3؍99، 101، 282)
السنن الکبری للبیہقی (1؍95) وغیرہ

"الخبث والخبائث” کے تلفظ کا مسئلہ

امام خطابی معالم السنن (16؍1) میں فرماتے ہیں:
صحیح تلفظ یہ ہے کہ "خبث” میں خاء اور باء دونوں پر ضمہ ہو۔
بعض نے "باء” کو ساکن پڑھا ہے جو کہ بعض علماء کے نزدیک درست ہے کیونکہ فعُل کے وزن میں بعض اوقات عین کو ساکن بھی کیا جاتا ہے۔

نبی کریم ﷺ نے اس دعا کو پڑھنے کا حکم بھی فرمایا ہے:
فَلْيَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ (اللہ کی پناہ طلب کرے)
– سنن ابی داود (1؍2)

مسلمان کو چاہیے کہ ان قیمتی کلمات کو ضائع نہ کرے۔

"بسم اللہ” کہنا بھی ثابت ہے

حضرت علی بن ابی طالبؓ سے روایت ہے:
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"سترہ اور جنوں کی آنکھوں کے درمیان پردہ، جب کوئی بیت الخلاء میں داخل ہو، ’بسم اللہ‘ کہنا ہے۔”

مراجع:

جامع الترمذی (1؍10)
المشکاة (1؍43)
ابن السنی (رقم 21)
سنن ابن ماجہ (1؍191)
ارواء الغلیل (1؍88) رقم (50) – اس کی سند شواہد کی بنا پر صحیح ہے۔

بیت الخلاء سے نکلنے کی دعا

جب بیت الخلاء سے نکلے تو یہ دعا پڑھے:
غُفْرَانَكَ
(اے اللہ! میں تجھ سے تیری مغفرت طلب کرتا ہوں)

مراجع:

جامع الترمذی (1؍12)
سنن دارمی (1؍174)
ابن السنی (رقم: 22)
المستدرک للحاکم (1؍158)
السنن الکبری للبیہقی (1؍197)

نوٹ:

اس دعا کے ساتھ "ولا عذابك” وغیرہ کا اضافہ بدعت ہے۔
ماخذ: السنن والمبتدعات (ص:22)

ایک ضعیف روایت کا بیان

وہ دعا:
الحمد لله الذي أذهب عني الأذى وعافاني
(تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھ سے تکلیف کو دور کیا اور مجھے عافیت بخشی)

ماخذ: سنن ابن ماجہ (1/110)

وضاحت:

اس کی سند ضعیف ہے کیونکہ اس میں اسماعیل بن مسلم راوی ہے، جس کے ضعف پر محدثین کرام کا اتفاق ہے۔

نتیجہ

بیت الخلاء میں داخل ہونے اور نکلنے کی دعائیں احادیث صحیحہ سے ثابت ہیں۔

ان دعاؤں کے الفاظ اور تلفظ کی رعایت رکھنا لازم ہے۔

ثابت شدہ دعاؤں پر اکتفا کرنا چاہیے، اور غیر ثابت اذکار کو اپنانا بدعت میں شمار ہوتا ہے۔

ھذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1