ایجاب و قبول سے پہلے نکاح کا خطبہ پڑھنا ضروری ہے؟
ماخوذ: فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)، جلد 2، صفحہ 189

خطبۂ نکاح

سوال:

نکاح کے موقع پر ایجاب و قبول کے بعد خطبہ پڑھنا جائز ہے یا خطبہ پہلے پڑھنا ضروری ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
✿ نکاح کے وقت خطبہ سے متعلق جو روایت بیان کی گئی ہے، وہ درج ذیل کتب حدیث میں مروی ہے:

◈ سنن ابوداود (حدیث نمبر ۲۱۱۸)
◈ جامع ترمذی (حدیث نمبر ۱۱۰۵)
◈ سنن نسائی (حدیث نمبر ۳۲۷۹)
◈ سنن ابن ماجہ (حدیث نمبر ۱۸۹۲)
◈ مسند احمد (جلد ۱، صفحہ ۳۹۲ و ۳۹۳)
◈ دارمی (حدیث نمبر ۲۲۰۸)
◈ دیگر کتب حدیث

✿ ان تمام روایات کی اسناد ضعیف (کمزور) ہیں۔

✿ دارمی کی روایت میں آیا ہے:
"ثم یتکلم یحاجته”
یعنی "پھر اپنی حاجت ذکر کرے”۔
(نیز دیکھئے: مسند احمد ۳۹۲/۱، ۳۹۳، حدیث نمبر ۳۷۲۰)

✿ اس روایت کی سند میں انقطاع (سند کا ٹوٹا ہونا) پایا جاتا ہے، اس وجہ سے یہ روایت ضعیف شمار کی جاتی ہے۔

✿ البتہ دیگر عمومی دلائل اور صحیح مسلم کی حدیث (حدیث نمبر ۸۶۷) کی روشنی میں بہتر یہی معلوم ہوتا ہے کہ ایجاب و قبول خطبہ کے بعد کیا جائے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1