سوال
کیا یہ کہنا درست ہے کہ "اللہ تعالیٰ معاف نہ کرے”؟ اس جملے کے بارے میں شرعی طور پر کیا حکم ہے؟
جواب
الحمد للہ، والصلاة والسلام علی رسول اللہ، أما بعد!
میں اس بات کو مکروہ (ناپسندیدہ) سمجھتا ہوں کہ کوئی شخص یہ الفاظ کہے: "اللہ تعالیٰ معاف نہ کرے”۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اس طرح کے الفاظ سے یہ وہم پیدا ہوتا ہے کہ گویا مخلوق میں سے کوئی اللہ تعالیٰ کو کسی کام پر مجبور کر سکتا ہے، حالانکہ اللہ تعالیٰ پر کسی قسم کا جبر یا دباؤ نہیں ڈالا جا سکتا۔
حدیث مبارکہ سے وضاحت
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«لَا مُکْرِهَ لَهُ»
"اسے کوئی مجبور نہیں کر سکتا۔”
(صحیح مسلم، الذکر والدعاء باب العزم بالدعاء، حدیث: 2679)
ایک اور حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«لَا يَقُولََّ أَحَدُکُمْ اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِی إِنْ شِئْتَ اَللّٰهُمَّ ارْحَمْنِی إِنْ شِئْت، ولکنَ لِيَعْزِمِ الْمَسْأَلَة، وليعزم الرغبة، فان الله لا مکره له، ولا يتعاظمه شیء أعطاهَُ»
"تم میں سے کوئی یہ نہ کہے: اے اللہ! اگر تو چاہے تو مجھے معاف کر دے، اگر تو چاہے تو مجھ پر رحم فرما دے، بلکہ اسے پختہ یقین کے ساتھ دعا کرنی چاہیے، اور رغبت کے ساتھ مانگنا چاہیے۔ کیونکہ اللہ کو کوئی مجبور نہیں کر سکتا، اور جو کچھ وہ عطا کرے، وہ اس کے لیے کوئی بھاری بات نہیں۔”
(صحیح البخاری، الدعوات، باب ليعزم المسالة فانه لا مکره له، حدیث: 6339)
مناسب الفاظ کا انتخاب
لہٰذا، "اللہ تعالیٰ معاف نہ کرے” جیسے الفاظ استعمال کرنا درست نہیں، کیونکہ ان میں وہم اور خدشہ پایا جاتا ہے جو اللہ تعالیٰ کی شان کے لائق نہیں۔ اس کی جگہ یہ کہنا زیادہ مناسب ہے:
- ✿ "اللہ ایسا نہ کرے”
کیونکہ اس جملے میں کوئی ایسا مفہوم نہیں پایا جاتا جو اللہ تعالیٰ کے لیے نامناسب ہو یا اس کی قدرت پر کسی قسم کی حد بندی کا تصور دے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب