سوال
کیا تاجر کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ایک ہی مال کے لیے نقد اور اُدھار کی قیمت مختلف رکھے؟
مثلاً، ایک چیز کے بارے میں وہ گاہک سے کہتا ہے کہ یہ دس روپے کی ہے۔ اگر نقد میں خریدی جائے تو دس روپے کی ہوگی، اور اگر اُدھار میں خریدی جائے تو بارہ روپے کی ہوگی؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس صورت میں اگر کوئی چیز دس روپے نقد میں فروخت کی جائے تو یہ معاملہ درست اور جائز ہے۔
لیکن اگر اسی چیز کو بارہ روپے اُدھار پر فروخت کیا جائے تو یہ معاملہ ناجائز، نادرست اور حرام ہے، کیونکہ اس میں سود شامل ہو جاتا ہے۔
رسول اللہ ﷺ کا ارشاد گرامی سنن ابی داود میں ہے:
«مَنْ بَاعَ بَيْعَتَيْنِ فِیْ بَيْعَةٍ فَلَهُ أَوْکَسُهُمَا أَوِ الرِّبَا»
(كتاب البيوع، فی من باع بيعتين فى بيعة، ج2)
ترجمہ:
"جو شخص ایک بیع میں دو سودے کرے، تو اس کے لیے یا تو کم قیمت والا سودا ہے، یا پھر وہ سود ہے۔”
ھذا ما عندي، والله أعلم بالصواب