یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔
سوال :
یادگاری تصاویر جمع کرنا جائز ہے یا ناجائز ؟
جواب :
کسی بھی مسلم مرد و عورت کے لئے کسی بھی ذی روح چیز کی یادگاری تصویر سنبھال کر رکھنا جائز نہیں، بلکہ ان کا ضائع کرنا ضروری ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا :
«لا تدع صورة إلا طمستها ولا قبرا مشرقا إلا سويته» [صحيح مسلم]
”ہر تصویر کو مٹا دے اور ہر اونچی قبر کو برابر کر دے۔“
آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بھی ثابت ہے کہ آپ نے گھر میں تصویر رکھنے سے منع فرمایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے دن کعبۃ اللہ میں داخل ہوئے تو اس کی دیواروں پر تصویریں دیکھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی اور کپڑا منگوایا اور انہیں مٹا دیا۔ جہاں تک غیر جاندار اشیاء مثلا پہاڑ یا درخت وغیرہ کی تصاویر کا تعلق ہے تو ان میں کوئی حرج نہیں۔
(دار الافتاء کمیٹی)