ہمیشہ روزہ رکھنا مکروہ ہے
تحریر: عمران ایوب لاہوری

ہمیشہ روزہ رکھنا مکروہ ہے
➊ حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ :
لا صام من صام الأبد
”جس نے ہمیشہ روزہ رکھا اس نے گویا روزہ ہی نہیں رکھا ۔“
[بخاري: 1979 ، كتاب الصوم: باب صوم داود ، مسلم: 1159 ، ابن أبى شيبة: 78/3 ، أحمد: 164/2 ، نسائي: 206/4]
➋ حضرت عبد اللہ بن شخیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من صام الأبد فلا صام ولا أفطر
”جس نے ہمیشہ روزہ رکھا اس نے گویا نہ تو روزہ رکھا اور نہ ہی افطار کیا ۔“
[صحيح: صحيح ابن ماجة: 1384 ، كتاب الصيام: باب ماجاء فى صيام الدهر، ابن ماجة: 1705 ، أحمد: 24/4 ، نسائي: 206/4 ، ابن خزيمة: 2150 ، حاكم: 435/1]
➌ تین آدمیوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کو اپنے لیے کم سمجھا۔ ان میں سے ایک نے کہا أصوم ولا أفطر ”میں ہمیشہ روزہ رکھوں گا ، کبھی نہیں چھوڑوں گا ۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں روزہ رکھتا بھی ہوں اور چھوڑتا بھی ہوں ۔“
فمن رغب عن سنتي فليس مني
”جس نے میری سنت سے بے رغبتی اختیار کی وہ مجھ سے نہیں ۔“
[بخاري: 4776 – البغا ، كتاب النكاح: باب الترغيب فى النكاح ، مسلم: 1401]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1