ہر ماہ تین دن روزہ رکھنے کی فضیلت
عبید اللہ طاہر حفظ اللہ

ہر ماہ تین دن روزہ رکھنے کی فضیلت
❀ «عن معاذة العدوية، أنها سألت عائشة رضي الله عنها : أكان رسول الله الله صلى الله عليه وسلم يصوم من كل شهر ثلاثة أيام؟ قال: نعم، فقلت لها: من أى أيام الشهر كان يوم؟ قالت: لم يكن يبالي من أى أيام الشهر يصوم . »
حضرت معاذه عدویہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: کیا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہر مہینے تین دن روزہ رکھتے تھے ؟ تو انہوں نے فرمایا: ”ہاں“، میں نے پوچھا: مہینے کے کن دنوں کے روزے رکھتے تھے ؟ تو انہوں نے فرمایا: ”آپ صلی اللہ علیہ وسلم دنوں کی پرواہ نہیں کرتے تھے کہ کن دنوں کے روزے رکھیں۔“ [صحيح مسلم 1160]
نوٹ: ہر ماہ تین دن روزہ رکھنے کی مختلف صورتیں حدیثوں میں آئی ہیں:
➊ ہر دس دن میں ایک روزہ رکھنا۔
➋ ایام بیض یعنی 13، 14 اور 5 1 تاریخ کے روزے رکھنا۔
➌ ہر مہینے کے آغاز میں تین دن روزے رکھنا۔
➍ ہر مہینے کی پہلی پیر اور پہلی دو دوسری جمعرات کے روزے رکھنا۔
تفصیلی احادیث کے لیے دیکھیں: [الجامع الكامل فى الحديث الصحيح الشامل 694٫4 -706۔]
ان صورتوں میں سے کسی کو بھی اختیار کیا جا سکتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!