ہاتھ جوڑنے کے عمل اور ایموجی کے استعمال کا اسلامی حکم

سوال:

کیا مسلمان کے لیے ہاتھ 🙏🏻🙏 جوڑنا درست ہے، چاہے وہ معافی کے لیے ہو یا کسی اور مقصد کے لیے؟

جواب از فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ

غیر اسلامی طریقہ:

بعض لوگ معافی مانگنے یا سلام کرتے وقت ہاتھ جوڑتے ہیں، لیکن یہ غیر مسلموں کا طریقہ ہے۔
خاص طور پر جو ایموجی (🙏) آپ نے بھیجی ہے، یہ ہندوؤں کا مخصوص طریقہ ہے جسے وہ نمسکار، نمستے (Namaste) وغیرہ کہتے ہیں۔ اس کا مطلب ہوتا ہے: "میں آپ کے لیے جھکتا ہوں۔”

اسلامی نقطہ نظر:

  • یہ عمل تشبّہ بالکفار کے زمرے میں آتا ہے، جو جائز نہیں ہے۔
  • مسلمان اللہ تعالیٰ سے معافی مانگنے کے لیے ہاتھ اٹھا کر دعا کرتے ہیں (🤲)، اور دعا صرف اللہ تعالیٰ ہی سے کی جاتی ہے، کسی عام انسان سے دعا مانگنا حرام ہے۔
  • مسلمانوں کے لیے غیر اسلامی ثقافت، خصوصاً ہندوانہ اطوار اپنانے سے اجتناب ضروری ہے۔

خلاصہ:

  • کسی انسان سے معافی مانگتے وقت، یا کسی سے جان چھڑانے کے لیے ہاتھ جوڑنے کی حرکت 👏 غیر اسلامی ہے اور اسلام سے کوئی تعلق نہیں رکھتی۔
  • اس ایموجی (🙏) کا استعمال بھی مسلمانوں کے لیے غیر مناسب ہے، کیونکہ یہ غیر اسلامی ثقافت کی نمائندگی کرتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1