سوال:
اگر کوئی شخص کسی کے گھر میں ختم قرآن کرے، اس کا ثواب اپنے آپ کو ہدیہ کرے اور گھر والوں کے لیے دعا کرے، تو کیا یہ عمل صحیح ہے؟
الجواب
الحمد للہ، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اجتماعی طور پر قرآن پڑھنے کا طریقہ:
یہ نہ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ تھا، نہ ہی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا۔
جیسا کہ آج کل بعض لوگ اجتماعی طور پر قرآن پڑھ کر ختم کرتے ہیں، یہ بدعت کے زمرے میں آتا ہے۔
📖 یہ مسئلہ تفصیل کے ساتھ "مسئلہ نمبر 15” میں بیان کیا جا چکا ہے۔
ثواب ہدیہ کرنے کے متعلق علماء کا اختلاف ہے۔
اگر کوئی شخص کسی کے گھر میں تبرک کے طور پر قرآن پڑھتا ہے، کھانے یا مال کا کوئی لین دین نہیں کرتا، اور قرآن کی قراءت اپنے لیے کرتا ہے، جبکہ دعا گھر والوں کے لیے کرتا ہے، تو یہ عمل جائز ہے۔
دعا ہر مسلمان کے لیے نفع بخش ہوتی ہے، لہٰذا آپ کا یہ عمل ان شاء اللہ صحیح ہے۔
تاہم، اسے مستقل عادت نہ بنائیں، تاکہ یہ بدعت کا ذریعہ نہ بن جائے۔
📖 وصلی اللہ علی نبینا محمد وآله وصحبه اجمعین۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب۔