گستاخ عیسائی کا عبرتناک انجام اور ہزاروں کا ایمان
تحریر:محمد ارشد کمال

ایک گستاخ عیسائی کا انجام

شیخ جمال الدین ابراہیم بن محمد الطبیعی نے فرمایا:

مغل امیروں میں سے ایک امیر عیسائی ہو گیا تو اس کے پاس عیسائیوں کے بڑوں میں سے ایک جماعت آئی ، وہاں (بہت  سے ) مغل بھی موجود تھے پھر ایک (عیسائی) نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تنقیص ( تو ہین ) شروع کر دی۔ وہاں ایک شکاری کتا بندھا ہوا تھا، پھر جب اُس عیسائی نے بہت زیادہ تو ہین کی تو کتے نے ( رسی تڑوا کر ) اُس پر چھلانگ لگائی اور کاٹ کاٹ کر زخمی کر دیا۔ حاضرین میں سے کسی نے کہا:

کتے نے اس لئے حملہ کیا ہے کہ تو نے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر کلام کیا ہے۔ وہ بولا:

ہر گز نہیں بلکہ یہ کتا اپنے آپ میں بڑا بنتا ہے۔ اُس نے جب مجھے ہاتھ سے اشارہ کرتے ہوئے دیکھا تو یہ سمجھا کہ میں اُسے مارنا چاہتا ہوں ۔ پھر اُس (عیسائی) نے دوبارہ لمبی بکواس شروع کر دی تو اس کتے نے اُس پر دوبارہ حملہ کر دیا اور اس کے حلق کو دبوچ کھایا حتی کہ وہ شخص فوراً مر گیا۔ اس وجہ سے تقریباً چالیس ہزار مغل مسلمان ہو گئے ۔

(الدر الکامنہ للحافظ ابن حجر ج ۳ ص ۱۲۸-۱۲۹)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے