کیا قبر میں شیطان کا آنا ممکن ہے؟
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سوال:

کیا شیطان آدمی کو بہکانے کے لیے قبر میں بھی آتا ہے ؟

جواب :

جی ہاں،
سعید بن مسیب رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ میں ایک جنازے میں سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ تھا، جب ابن عمر رضی اللہ عنہما نے میت کو قبر میں رکھا تو کہا:
باسم الله، وفي سبيل الله، وعلى ملة رسول الله، فلما أخذ فى تسوية اللبن على اللحد، قال: اللهم أجرها من الشيطان، ومن عذاب القبر، اللهم جاف الأرض عن جنبيها، وصعد روحها ولقها من رضوانا
”اللہ کے نام کے ساتھ، اللہ کے راستے میں اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کے مطابق (قبر میں اتار رہا ہوں) اس کے بعد جب قبر پر ( کچی) اینٹیں برابر کرنے لگے تو کہا: اے اللہ! اسے شیطان اور عذاب قبر سے پناہ دے۔ اے اللہ! اس کی دونوں اطراف سے زمین کو کشادہ کر۔ اس کی روح کو (علیین) میں اٹھا اور اس کو اپنی رضامندی نصیب کر۔ “ میں (سعید بن مسیب) نے کہا: کیا یہ آپ نے اللہ کے رسول کو کہتے ہوئے سنا یا اپنی مرضی سے کہا ہے؟ انھوں نے کہا: میں ایسے کلمات کہہ سکتا ہوں (اپنی مرضی سے)؟ لیکن میں نے یہ کلمات رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنے ہیں۔ [سنن الترمذي، رقم الحديث 323 سنن ابن ماجه، رقم الحديث 1553 سنن البيهقي 55/2]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

1