کیا شیطان کھڑے ہو کر کھاتا اور پیتا ہے؟
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سوال:

کیا یہ سچ ہے کہ شیطان کھڑے ہو کر کھاتا پیتا ہے ؟

جواب :

جی ہاں،
ابوہریره رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول کریم صلى الله عليه وسلم نے فرمایا :
لا يشربن أحد منم قاما، فمن نسي فليستقئي
”تم میں سے کوئی بندہ ہرگز کھڑا ہو کر نہ پیے جو (بیٹھ کر پینا ) بھول جائے اور کھڑا ہو کر پی لے تو وہ قے کر دے۔“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے :
إن النبى صلى الله عليه وسلم نهى أن يشرب الرجل قائما
”نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر پینے سے منع کیا ہے۔ “
قتادہ کہتے ہیں کہ ہم نے پوچھا : ( کھڑے ہو کر پینے کی تو ممانعت ہے) تو کھڑے ہو کر کھانا جائز ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ذاك أشر أو أخبث
”وہ ( کھڑے ہو کر کھانا ) تو اس سے بھی زیادہ برا یا زیادہ ناپاک عمل ہے۔“ [صحيح مسلم، رقم الحديث 2024]
نوٹ: کھڑے ہو کر پینے کا جواز ہے، مگر بیٹھ کر پینا افضل ہے۔
الحاصل جمہور علما بغیر کسی ضرورت کے کھڑے ہو کر کھانا پینا مکروہ سمجھتے ہیں اور سنت یہ ہے کہ انسان بیٹھ کر کھائے پیے، تاکہ کھڑے ہو کر کھانے پینے والا شیطان کے ساتھ مشابہت کی وجہ سے گناہ گار نہ ہو۔ حدیث مبارک میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
من تشبه بقوم فهو منهم
” جس نے کسی قوم سے مشابہت کی تو وہ انھی میں سے ہے۔ “ [سنن ابي داود، رقم الحديث 4031]
کھانے کے آداب میں سے یہ بھی ہے کہ وہ اس نیت سے کھائے کہ عبادت کے لیے قوت ملے، بسم اللہ پڑھ کر، دائیں ہاتھ سے اور دیکھ کر کھائے، کیونکہ اللہ تعالی نے فرمایا:
فَلْيَنظُرِ الْإِنسَانُ إِلَىٰ طَعَامِهِ ﴿٢٤﴾
”تو انسان کو لازم ہے کہ اپنے کھانے کی طرف دیکھے۔ “ [عبس: 24]
اپنے سامنے سے کھائے۔ پلیٹ کے درمیان سے اور سیر ہو کر نہ کھائے اور کھانے کے بعد الحمد للہ پڑھے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1