کفن سے متعلق 10 صحیح احادیث و واقعات

میت کا کفن

کفن کے کپڑے

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تین سفید کپڑوں میں کفن دیا گیا جن میں کرتہ، تہبند اور عمامہ شامل نہیں تھا۔
(بخاری: الجنائز، باب: الثیاب البیض للکفن: ۴۶۲۱، مسلم: ۱۴۹)

سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ احرام کی حالت میں ایک شخص کی گردن اس کے اونٹ نے توڑ دی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

’’اس کو پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور دو کپڑوں میں اسے کفن دو۔ اس کے سر اور چہرہ کو مت ڈھانپو۔ یہ قیامت کے دن تلبیہ کہتا ہوا اٹھے گا۔‘‘
(بخاری: ۵۶۲۱، مسلم:۸۹(۶۰۲۱)

اور وہ دو کپڑے وہی تھے جن میں اس نے احرام باندھا تھا۔
(النسائی: الجنائز، باب: کیف یکفن المحرم إذا مات: ۵۰۹۱)

سیدنا عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سیدنا مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ شہید کیے گئے اور صرف ایک چادر میں ان کو کفن دیا جا سکا۔
(بخاری، الجنائز، باب الکفن من جمیع المال: ۴۷۲۱)

سیدنا خباب بن ارت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ کی چادر چھوٹی تھی، جب ان کا سر ڈھانپتے تو پاؤں ننگے ہو جاتے اور جب پاؤں ڈھانپتے تو سر ننگا ہو جاتا۔
آخرکار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

ان کا سر ڈھانپ دو اور قدموں پر گھاس ڈال دو۔
(بخاری: ۶۷۲۱، مسلم: الجنائز، باب فی کفن المیت: ۰۴۹)

سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں:

’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اُحد کے شہداء کو دو دو افراد کے جوڑوں میں ایک ہی کپڑے میں کفن دیا، اور ان کے خون آلود کپڑوں سمیت دفن کرنے کا حکم دیا۔ نہ انہیں غسل دیا گیا اور نہ نماز جنازہ پڑھی گئی۔‘‘
(بخاری: الجنائز، باب: الصلاۃ علی الشہید: ۳۴۳۱)

اچھا کفن دینا

سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبے کے دوران ایک صحابی کا ذکر کیا جو ہلکے کفن میں رات کے وقت دفن کیے گئے۔
آپ نے اس پر ناراضگی کا اظہار کیا اور فرمایا:

"جب تم اپنے مسلمان بھائی کو کفن دو تو اچھا کفن دو۔”
(مسلم، الجنائز، فی تحسین کفن المیت: ۳۴۹)

سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

’’سفید کپڑا پہنا کرو۔ یہ تمہارا بہترین لباس ہے اور اسی میں اپنے مردوں کو کفن دیا کرو۔‘‘
(ابو داؤد، الدیات، فی البیاض: ۱۶۰۴)

پرانے کپڑوں میں کفن دینا

اُمّ المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے وصیت کی کہ:

"میرے کپڑے دھو دو اور مجھے پرانے کپڑوں میں کفن دینا۔ کیونکہ فوت ہونے والے کے مقابلے میں زندہ نئے کپڑوں کے زیادہ حق دار ہیں۔”
(بخاری، الجنائز، موت یوم الاثنین: ۷۸۳۱)

مرنے سے پہلے کفن تیار کرنا

سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاشیہ دار چادر بطور تحفہ لائی۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس چادر کو تہہ بند کے طور پر استعمال کیا۔

ایک صحابی (سیدنا عبد الرحمن بن عوف) نے کہا:

’’یہ کتنی عمدہ چادر ہے، مجھے دے دیجئے۔‘‘
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ چادر انہیں دے دی۔

صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے فرمایا کہ:

"تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے چادر مانگ کر اچھا نہیں کیا، آپ کو اس کی ضرورت تھی۔”

سیدنا عبد الرحمن نے جواب دیا:

’’اللہ کی قسم! میں نے اسے پہننے کے لیے نہیں بلکہ اپنا کفن بنانے کے لیے مانگا تھا۔‘‘
اور وہی چادر ان کا کفن بنی۔
(بخاری: الجنائز، باب: من استعد الکفن فی زمن النبی: ۷۷۲۱)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1