پروویڈنٹ فنڈ کے سودی رقم کا حکم اور نکاح کی شرعی حیثیت

سوال

شیخ، میں جس ادارے میں کام کرتا ہوں، وہاں میرا پروویڈنٹ فنڈ (Provident Fund) کٹتا ہے اور اس پر سود بھی لگتا ہے۔ جب میں مستقبل میں یہ رقم نکالوں گا تو کیا میں سود کی رقم کسی غریب کو دے کر باقی رقم کو پاک کر سکتا ہوں؟

جواب از فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ ، فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ

اگر سودی رقم آپ کے اکاؤنٹ میں آپ کی خواہش اور اختیار کے بغیر آئی ہے اور آپ نے اسے حاصل کرنے کی نیت نہیں کی، تو اتنی مقدار کو الگ کر دینے کے بعد باقی رقم پاک ہو جائے گی، ان شاء اللہ۔

البتہ، سود ہر حال میں اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے، چاہے کسی بھی نیت سے لیا جائے۔ اگرچہ آپ کی نیت یہ ہو کہ سودی رقم غرباء یا کسی مدرسے کو دے دی جائے، پھر بھی سود لینا جائز نہیں ہے۔
اگر آپ کو معلوم ہے کہ ادارہ یا کمپنی پیسے جمع کروانے پر سود دیتی ہے، تو اس میں شامل ہونا جائز نہیں ہے۔
سرکاری ملازمین کے لیے جی پی ایف (General Provident Fund) اور نیم سرکاری ملازمین کے لیے پروویڈنٹ فنڈ (Provident Fund) کو کینسل کروایا جا سکتا ہے، لہٰذا ممکن ہو تو اس سے اجتناب کیا جائے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1