وضع حمل کے لیے کافر مرد ڈلیوری کیس
تحریر: فتویٰ علمائے حرمین

سوال: کیا مسلمان عورت کے لیے جائز ہے کہ وضع حمل کے لیے یہ جانتے ہوئے بھی ہسپتال جائے کہ وہاں پر کافر مرد ڈلیوری کیس کریں گے؟
جواب: جب وہ مجبور ہو اور کافر ڈاکٹروں کے علاوہ اس کو کوئی (مسلمان مرد یا لیڈی) ڈاکٹر میسر نہ ہو تو ان سے ڈلیوری کروانے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ ہم پڑھا کرتے ہیں کہ اس کو مسلمان ڈاکٹر کے علاوہ کسی سے بچہ جنوانا جائز نہیں ہے لیکن اس کی دلیل کہاں ہے جبکہ ضرورتوں کے وقت احکام مختلف ہوتے ہیں؟ (مقبل بن ہادی الوادعی رحمہ اللہ )
——————

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!