وراثت میں رہائشی مکان اور پلاٹ کی تقسیم کا شرعی حکم

سوال

جس گھر میں رہائش ہے، کیا اس میں بیٹوں کا حق ہے یا نہیں؟ اگر حق ہے تو کیا اس عمارت اور پلاٹ دونوں کے حساب سے حق دیا جائے گا یا صرف پلاٹ سے حق دیا جائے گا؟ چار بھائی اور دو بہنوں کی موجودگی میں وضاحت سے جواب دیں۔

جواب از فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ ، فضیلۃ العالم عمر اثری حفظہ اللہ

انسان کی وفات کے بعد اس کے تمام ترکہ میں اس کے تمام شرعی ورثاء کا حق ہوتا ہے۔ والد کی وفات کے بعد رہائشی مکان میں بیٹوں کے ساتھ بیٹیاں بھی شرعی طور پر وارث ہیں۔

پلاٹ اور تعمیر دونوں کی قیمت کا تعین کر کے ہر حصے دار کو ان کے شرعی حصے کے مطابق حصہ دیا جائے گا۔

جی بالکل، پلاٹ اور عمارت، چاہے وہ رہائشی مکان ہی کیوں نہ ہو، اگر یہ والد کی وفات کے بعد کا معاملہ ہے تو وراثت کے احکام کے مطابق حصہ دیا جائے گا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1