والدین کا بیٹے کی تنخواہ لینا
تحریر : فتاویٰ سعودی فتویٰ کمیٹی

289- بیٹے کی تنخواہ لینا اور والدین کا اس سے فائدہ اٹھانا
باپ کو اجازت ہے کہ اپنے بیٹے کے مال سے جو چاہے لے لے لیکن شرط یہ ہے کہ بیٹے کو اس سے نقصان نہ ہو، لہٰذا والد اپنے بیٹے کی تنخواہ سے اتنا لے سکتا ہے جس سے بیٹے کو ضرر اور نقصان نہ ہو۔
لیکن والدہ اپنے بیٹے کے مال سے وہی لے سکتی ہے جو بیٹا اس کو دے، والدین کو چاہیے کہ اپنی اولاد کی تنخواہ ضرورت کے بغیر نہ لیں، یا جب وہ دیکھیں کے بیٹے کے تصرفات ایسے ہیں کہ اس سے مال لے لینا چاہیے، اس حالت میں جو مال بیٹے سے لیا جائے اسے لکھ لیا جائے کہ وہ بیٹے کا ہے، باپ کا یا ماں کا نہیں، جب تک وہ سمجھدار نہیں ہو جاتا اور مال کی قدر نہیں جانتا تب تک اس کا مال محفوظ رہے گا۔
[ابن عثمين: لقاء الباب المفتوح: 48/247]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!