سوال
کیا نمازی سے آگے سترہ رکھ کر یا بازو کرکے گزرنا درست ہے؟
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
نمازی کے آگے سترہ رکھنے کا عمل:
یہ عمل مستحسن نہیں کہ نمازی سے آگے سترہ رکھ دیا جائے یا اس کے لیے ہاتھ رکھ کر گزرنے کی اجازت دی جائے۔
بعض علماء کا فتویٰ ہے کہ سترہ بنانا نمازی کی ذمہ داری ہے، اور اس طرح کا عمل کرنے سے پہلے سترہ ختم ہو جاتا ہے، اور ایک نیا سترہ بن جاتا ہے۔
سترہ کے حوالے سے عمومی رہنمائی:
- سترہ رکھنا اور اس کی پاسداری کرنا نمازی کا کام ہے۔
- یہ مناسب نہیں کہ کسی دوسرے شخص کو اس مقصد کے لیے اس کی جگہ سے ہٹا دیا جائے یا اسے سترے کی طرف دھکیل دیا جائے۔
صحابہ کرام کا عمل:
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے حوالے سے یہ بات منقول ہے کہ وہ نمازیوں کو ستون کی طرف دھکیل کر کھڑا کر دیتے تھے تاکہ سترہ کا اہتمام ہو۔
اس کے مقابلے میں نمازی کے لیے سترہ لا کر رکھ دینا ایک کم اہم عمل ہے، اور اس میں گنجائش نکل سکتی ہے۔
خلاصہ
نمازی سے آگے سترہ رکھنا یا ہاتھ سے اس کے لیے راستہ دینا مستحسن عمل نہیں۔
بہتر ہے کہ نمازی خود سترہ کا انتظام کرے اور دوسروں کو اس معاملے میں دخل دینے سے گریز کرنا چاہیے۔
اس کی اصلاح ہونی چاہیے، اور لوگوں کو سترہ کے آداب سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔