نماز میں سترہ کے بارے میں 10 اہم دلائل
ماخوذ: فتاوی علمیہ، جلد1۔كتاب الصلاة۔صفحہ276

سوال

کیا نماز میں سترہ قائم کرنا واجب ہے؟

جواب

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز میں سترہ کے متعلق حکم

نماز کے دوران سترہ قائم کرنا مستحب ہے، یعنی اس کا اہتمام کرنا بہتر عمل ہے۔

جن احادیث میں:
◈ سترے کی تائید
◈ سترے کا حکم
◈ یا بغیر سترے کے نماز پڑھنے کی ممانعت آئی ہے
ان سب کو استحباب (مستحب ہونے) پر محمول کیا گیا ہے۔

وجوب کے حکم کو استحباب پر پھیرنے کی دلیل

امام ابن خزیمہ رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب صحیح ابن خزیمہ میں درج ذیل حدیث بیان کی ہے:

📚 صحیح ابن خزیمہ (جلد 2، صفحہ 25، حدیث 838، 839):
سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے صحیح سند کے ساتھ روایت ہے:

"فَمَرَرْنَا بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَفَةَ وَهُوَ يُصَلِّي الْمَكْتُوبَةَ، لَيْسَ شَيْءٌ يَسْتُرُهُ، يَحُولُ بَيْنَنَا وَبَيْنَهُ”

ترجمہ:
"پس ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے گزرے، آپ عرفات میں فرض نماز ادا کر رہے تھے، اور آپ اور ہمارے درمیان کوئی چیز بطور سترہ موجود نہ تھی۔”

صحیح ابن خزیمہ کے محقق نے اس روایت کو "اسنادہ صحیح” کہا ہے۔

اس روایت کی تائید امام بزار رحمۃ اللہ علیہ کی ایک اور روایت سے ہوتی ہے، جس کا ذکر حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے
فتح الباری (جلد 1، صفحہ 71) میں کیا ہے۔

دیگر کتب میں تائید

درج ذیل کتب میں بھی سترہ کے مستحب ہونے کی تائید موجود ہے:
شرح صحیح بخاری لابن بطال (جلد 2، صفحہ 175)
البحر الزخار (جلد 11، صفحہ 201، حدیث 4951)
نصب الرایہ (جلد 2، صفحہ 82)

فقہاء کا اتفاق

📚 الفقہ الاسلامی و أدلتہ (جلد 1، صفحہ 752) میں درج ہے:

"وليست واجبة باتفاق الفقهاء، لأن الأمر باتخاذها للندب”

ترجمہ:
"سترہ واجب نہیں ہے، فقہاء کا اس بات پر اتفاق ہے، کیونکہ اس کا حکم نفل (ندب) پر مبنی ہے۔”

یعنی فقہاء اربعہ کے نزدیک سترہ کا حکم استحباب پر مبنی ہے، نہ کہ وجوب پر۔

حوالہ

یہ فتویٰ "فتاویٰ علمیہ، جلد 1، کتاب الصلاة، صفحہ 276” سے لیا گیا ہے۔
📰 نیز ملاحظہ ہو: ہفت روزہ الاعتصام لاہور، 27 جون 1997ء (شہادت دسمبر 2000ء)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1