نماز میں دو سجدوں سے پہلے سکوت کی صحیح حدیث
ماخوذ : فتاویٰ علمیہ، جلد 1، کتاب الصلوٰۃ، صفحہ 307

سوال

نماز میں دو سکتے کرنے والی حدیث کی صحت کے بارے میں وضاحت کریں۔

متن حدیث

سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں:
"بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو سکتے کرتے تھے، ایک اس وقت جب نماز شروع کرتے اور ایک اس وقت جب آپ پوری قراءت سے فارغ ہوتے۔”

الجواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد:

حدیث کی صحت

یہ حدیث صحیح ہے۔

حوالہ جات

سنن ابی داؤد ج1، ص120، حدیث 777: یہ حدیث صحیح ہے۔
جامع الترمذی حدیث 51: امام ترمذی نے اسے حسن کہا ہے۔
آثار السنن ص383: امام نیموی تقلیدی نے فرمایا: "واسنادہ صحیح”
نیل المقصود فی التعلیق علی سنن ابی داؤد، ج1، ص131، حدیث 354:
راقم الحروف نے اس میں وضاحت کی ہے کہ:

حسن بصریؒ کی معنعن روایت کی صحت

سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کی معنعن روایت بھی صحیح شمار ہوتی ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ روایت:
◈ کتاب سے منقول ہے
◈ اور یہ کتاب یا تو مناولہ کے طور پر، یا اجازہ، یا وجادہ کی صورت میں ہے۔

اصول حدیث کی رو سے حکم

اصولِ حدیث کے مطابق ان تینوں صورتوں (مناولہ، اجازہ، وجادہ) میں روایت اور اس سے استدلال صحیح ہوتا ہے، بشرطیکہ:
◈ اس کتاب کی نسبت مصنف تک باسند صحیح ثابت ہو۔
◈ کتاب کا نسخہ بھی صحیح اور معتبر ہو۔

مقدمہ ابن الصلاح، ص200 تا ص202 (مع شرح العراقی)

مزید دلائل

◈ حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کے پاس سیدنا سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی کتاب کا ہونا دلائلِ صحیحہ سے ثابت ہے۔
◈ حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ نے اسی کتاب میں سے ایک حدیث (حدیث العقیقہ) براہ راست سنی تھی۔
(شہادت مارچ 2000ء)

نتیجہ

لہٰذا یہ حدیث جس میں رسول اللہ ﷺ کے دو سکتے کرنے کا ذکر ہے، درست اور صحیح حدیث ہے اور اصول حدیث کے مطابق اس سے استدلال کرنا جائز ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1