نماز باجماعت کی فضیلت بیان کرنے والی 5 احادیث

نماز با جماعت

فضیلت

سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا بیان:

سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا:

"جو شخص اللہ تعالیٰ سے قیامت کے دن مسلمان ہو کر ملاقات کرنا چاہتا ہے تو اسے نمازوں کی حفاظت کرنی چاہیے اور بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ہدایت کے طریقے سکھائے، ان ہدایت کے طریقوں میں یہ بات بھی شامل ہے کہ اس مسجد میں نماز ادا کی جائے جس میں اذان دی جاتی ہے۔ اور اگر تم نماز اپنے اپنے گھروں میں پڑھو گے جیسے (جماعت سے) پیچھے رہنے والا شخص اپنے گھر میں پڑھ لیتا ہے تو تم اپنے نبی کریم کی سنت چھوڑ دو گے اور اگر نبی کریم کی سنت چھوڑو گے تو گمراہ ہو جاؤ گے اور جب کوئی شخص اچھا وضو کر کے مسجد جائے تو اللہ تعالیٰ ہر قدم کے بدلے ایک نیکی لکھتا ہے، ایک درجہ بلند کرتا ہے اور ایک برائی مٹا دیتا ہے۔ جماعت سے، سوائے کھلے منافق کے کوئی پیچھے نہیں رہتا۔ بیمار بھی دو آدمیوں کے سہارے نماز کے لیے آتا تھا۔‘‘
(مسلم، المساجد، باب صلاۃ الجماعۃ من سنن الہدی، ۴۵۶.)

سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی روایت:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

’’اکیلے شخص کی نماز سے جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا ستائیس (27) درجے زیادہ (ثواب) رکھتا ہے۔‘‘
(بخاری، الاذان باب فضل صلاۃ الجماعۃ، ۵۴۶، مسلم، المساجد، باب فضل صلاۃ الجماعۃ، ۰۵۶.)

سیدنا ابی ابن کعب رضی اللہ عنہ کی روایت:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

"ایک آدمی کا دوسرے آدمی کے ساتھ مل کر نماز پڑھنا تنہا نماز پڑھنے سے کہیں زیادہ پاکیزہ اور اجر و ثواب کا باعث ہے اور دو آدمیوں کے ساتھ مل کر پڑھنا زیادہ اجر و ثواب کا باعث ہے، اسی طرح جتنے افراد زیادہ ہوں گے اتنا ہی زیادہ اللہ کے نزدیک پسندیدہ ہے۔”
(ابو داؤد، الصلاۃ، باب فی فضل صلاۃ الجماعۃ، ۴۵۵.)

سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی ایک اور روایت:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

"یقیناً اللہ تعالیٰ جماعت کی نماز سے بہت خوش ہوتا ہے۔”
(سلسلہ الاحادیث الصحیحہ للالبانی، ۲۵۶۱.)

سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ کا سیدنا ابو درداء رضی اللہ عنہ کو خط:

سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ نے لکھا:

"اے میرے بھائی مسجد کو لازم کر لو کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‘مسجد ہر متقی کا گھر ہے۔’ ”
(سلسلہ الاحادیث الصحیحہ للالبانی، ۶۱۷.)

’’یہ تمام احادیث نماز باجماعت کی اہمیت، فضیلت اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک پسندیدہ ہونے پر واضح دلالت کرتی ہیں۔‘‘

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1