نفلی روزہ انسان جب چاہے افطار کر سکتا ہے
تحریر: عمران ایوب لاہوری

نفلی روزہ انسان جب چاہے افطار کر سکتا ہے
➊ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس آئے اور کہا کیا تمہارے پاس کوئی چیز ہے؟ ہم نے کہا ”نہیں“ ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں تو پھر روزہ دار ہوں ۔“ پھر ایک دوسرے دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس آئے تو میں نے کہا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! ہمیں حلوہ بطور ہدیہ دیا گیا ہے۔ آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا مجھے بھی دکھاؤ ۔ بے شک میں نے روزے کی حالت میں صبح کی ہے۔ لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (حلوہ ) کھا لیا ۔“
[مسلم: 1154 ، كتاب الصيام: باب جواز صوم النافلة بنية من النهار ، أحمد: 207/6 ، أبو داود: 2455 ، ترمذي: 734 ، نسائي: 194/4 ، دار قطني: 172/2 ، بيهقي: 275/4 ، عبد الرزاق: 7793]
➋ حضرت سلمان رضی اللہ عنہ نے حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ سے کہا کہ روزہ کھول دو (اس قصے کے آخر میں ہے کہ ) انہوں نے یہ بات نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کی تو آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
صدق سلمان
”سلمان نے سچ کہا ہے ۔“
[بخاري: 1968 ، 6139 ، كتاب الصوم: باب من أقسم على أخيه ليفطر فى التطو ، ترمذي: 2413]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1