نامحرم کے ساتھ محبت کے اظہار کے شرعی حدود
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ، جلد 1

سوال

کسی نامحرم بزرگ مرد یا خاتون کا جوان مرد یا عورت کے سر یا کندھے پر ہاتھ پھیر کر دعا دینا، جیسا کہ پنجابی معاشروں میں پیار دینے کے طور پر معروف ہے، کیا یہ جائز ہے؟

الجواب

شرعی حکم:

یہ عمل شرعاً ناجائز اور حرام ہے۔ اس کی وجوہات درج ذیل ہیں:

نامحرم کا حکم:

  • غیر محرم شخص، چاہے بوڑھا ہو یا جوان، شرعاً نامحرم ہی رہتا ہے۔
  • اس کے ساتھ ایسے تعلقات یا حرکات جو محرم افراد کے ساتھ خاص ہیں، ممنوع ہیں۔

نکاح کی گنجائش:

غیر محرم کے ساتھ نکاح کی شرعی گنجائش ہوتی ہے، اس لیے اس سے جسمانی قربت، جیسے سر یا کندھے پر ہاتھ پھیرنا، کسی بھی صورت میں جائز نہیں۔

متبادل رویہ:

اسلام میں محبت اور احترام کے اظہار کے لیے ایسے طریقے اختیار کرنے کی ترغیب دی گئی ہے جو شرعی حدود کے اندر ہوں۔ مثلاً:

  • سلام کرنا: سلام کہنا سنت ہے، اس میں ثواب بھی ہے اور محبت کا اظہار بھی۔

خلاصہ:

نامحرم مرد یا خاتون کا جوان مرد یا عورت کے سر یا کندھے پر ہاتھ پھیرنا ناجائز ہے۔ اس کی جگہ اسلامی طریقہ اپناتے ہوئے سلام کو عام کرنے کی عادت ڈالنی چاہیے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے