ناجائز اسقاط حمل اور غیر شرعی زندگی گزارنے والے شوہر سے علیحدگی کا حکم
تحریر : فتاویٰ سعودی فتویٰ کمیٹی

سوال:

میں ایک مصری عورت ہوں اور عرصہ سات سال سے اپنے خاوند کے ساتھ جرمنی میں رہ رہی ہوں۔ ہمارے درمیان سب سے پہلے ناچاقی اس وقت پیدا ہوئی جب میں شادی کے بعد حاملہ ہوگئی، جب میرے خاوند کو میرے حاملہ ہونے کا علم ہوا تو قریب تھا کہ وہ اس صدمے سے پاگل ہو جاتا۔ لہٰذا وہ کسی ہسپتال کی تلاش میں نکلا اور اسے ایک ہسپتال مل گیا، اس وقت میرے حمل کو تیسرا مہینہ تھا۔ میں وہاں کی کسی چیز سے واقف نہ تھی، حتی کہ میں اس ملک کی زبان بھی نہیں جانتی تھی۔ میں نے اس کی گفتگو سنی اور اس کی حسب منشا اپنا حمل ساقط کروا دیا۔ اس اسقاط حمل کے جواز میں میرے خاوند کی دلیل یہ تھی کہ بلاشبہ بچے بہت سی تکلیفوں اور پریشانیوں کا باعث بنتے ہیں۔ یاد رہے کہ اس کی ایک مٹیالے رنگ کی بیوی سے ایک بچہ ہے جو خنزیر کھاتا ہے، شراب پیتا ہے اور اسلام کے متعلق کچھ نہیں جانتا ہے۔ میرا شوہر اس بچے کی ہر خواہش پوری کرتا ہے۔ حتی کہ میرا خاوند بذات خود بھی شراب پیتا ہے اور اس کی عادات و اطوار سب یورپی لوگوں جیسی ہیں۔ میں نے (اس کی خواہش پر حمل کو ساقط کرنے کی) اس قربانی کے ذریعہ بڑی کوشش کی ہے کہ وہ اپنا طرز زندگی بدل لے آخرکار میں ایک مسلمان خاتون ہوں اور اپنے دین سے محبت کرتی ہوں۔ کیا ان حالات میں میرا اس آدمی کے ساتھ زندگی گزارنا حرام ہے؟ میں اس سے طلاق لے کر اپنے وطن مصر میں واپس جانا چاہتی ہوں، کیا یہ حرام ہے؟ نیز اس کاکیا حکم ہے کہ وہ مجھ سے اولاد ہی نہیں چاہتا ہے؟

جواب:

أولا: جب بچے کو ضائع کرنے کا واقعہ اسی طرح ہے جیسے تو نے بیان کیا ہے تو بچے کو ضائع کرنے میں تیرا خاوند اولا د کو ناپسند کرنے کی وجہ سے اور تو اس کی اس پر موافقت کرنے کی وجہ سے تم دونوں گناہ گار ہو۔
ثانیا: جب تیرا خاوند شراب پیتا ہے اور خود بھی خنزیر کھاتا ہے اور اپنی دوسری بیوی کو بھی کھلاتا ہے اور تو اس شخص سے طلاق لینا چاہتی ہے تو تیرے اس طلاق لینے کے کام میں، جس کا تو نے ارادہ کیا ہے، تجھ پر کوئی گناہ نہیں ہے۔ پس اگر تو تیرا خاوند برضا و رغبت تجھے طلاق دے دیتا ہے تو تیری مشکل حل ہو جائے گی۔ اور اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو شرعی عدالت تمہارے درمیان جدائی کروا دے گی۔ و باللہ التوفیق

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1