میت کو قبر میں داخل کرنے کا مسنون طریقہ
تحریر: عمران ایوب لاہوری

میت کو قبر کے پچھلے (یعنی نچلے) حصے سے داخل کیا جائے
➊ حضرت عبداللہ بن یزید رضی اللہ عنہ نے ایک میت کو قبر کے پاؤں کی جانب سے داخل کیا اور فرمایا:
هذا من السنة
”یہ سنت طریقہ ہے۔“
[صحيح: صحيح أبو داود: 2750 ، كتاب الجنائز: باب كيف يدخل الميت قبره ، بيهقى: 54/4 ، أبو داود: 3211]
➋ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ :
ان النبى صلى الله عليه وسلم سل من قبل رأسه سلا
”نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کے سر کی جانب (یعنی قبر کے پاؤں کی جانب) سے داخل کیا گیا۔“
[مسند شافعي: 215/1 ، 597 598]
(شافعیؒ ، احمدؒ) اسی کے قائل ہیں۔
(ابو حنیفہؒ) میت کو قبلہ کی جانب سے چوڑائی کے رخ قبر میں داخل کیا جائے گا۔
[الحاوى: 61/3 ، الأم: 457/1 ، المغنى: 426/3 ، حاشية الدسوقي: 419/1 ، الإختيار: 96/1 ، الهداية: 93/1 ، المبسوط: 61/2 ، تحفة الفقهاء: 399/1]
(شوکانیؒ ) سنت کی پیروی کرنا رائے سے زیادہ بہتر ہے ۔ (یعنی قبر کے پاؤں کی جانب سے میت کو داخل کرنا ، چوڑائی کی طرف سے داخل کرنے سے بہتر ہے ) ۔
[نيل الأوطار: 29/3]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1