ایک سے زیادہ مرتبہ عمرہ کرنے کا حکم
سوال : کیا مکہ میں رہتے ہوئے بار بار عمرہ کرنے کی ممانعت آئی ہے؟ وضاحت فرما دیں۔
جواب : مکہ مکرمہ میں رہ کر ایک سے زیادہ مرتبہ عمرہ کرنا درست ہے، جس طرح کثرت سے طواف بیت اللہ درست ہے۔ اس کے لیے احرام حرم سے باہر جاکر بھی باندھا جا سکتا ہے جیسا کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا مقامِ تنعیم (مسجد عائشہ) سے احرام باندھنے کا واقعہ ہے ـ اسی طرح مکہ میں حرم کے اندر اپنی رہائش سے بھی احرام باندھنا درست ہے جیسا کہ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
« فمن كان دونهن فمهله من أهله . . . حتٰي أهل مكة يهلون منها » [بخاري، كتاب الحج : باب مهل أهل الشام 1526]
”جو لوگ میقات کے اندر ہیں وہ اپنی رہائش سے احرام باندھیں گے حتیٰ کہ مکہ والے مکہ ہی سے احرام باندھیں گے۔“
اگر کوئی کہے کہ مکہ میں رہ کر بار بار عمرہ کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے تو جواب یہ ہے کہ مکہ مکرمہ میں رہ کر بار بار طواف کرنا بھی تو ثابت نہیں۔ کیونکہ آپ عمرہ کر کے اپنے ساتھیوں سمیت مکہ سے باہر ابطح میں ٹھہر گئے تھے اور آٹھ ذوالحجہ کو وہاں سے منیٰ چلے گئے تھے۔ اگر کوئی کہے کہ طواف سے منع نہیں کیا گیا تو جواب یہ ہے کہ عمرہ کرنے سے بھی منع نہیں کیا گیا ـ « والله اعلم »